سیاستدانوں کی نااہلی نے اسلام آباد کے بجائے راولپنڈی کو فیصلے کا مرکزبنادیا ہے، سراج الحق

ویب ڈیسک  بدھ 20 اگست 2014
اگر ہم نے ایک دوسرے کو برداشت نہ کیا تو ملک ، قانون اور آئین کا اللہ ہی حافظ ہے، امیر جماعت اسلامی ،  ۔ فوٹو: فائل

اگر ہم نے ایک دوسرے کو برداشت نہ کیا تو ملک ، قانون اور آئین کا اللہ ہی حافظ ہے، امیر جماعت اسلامی ، ۔ فوٹو: فائل

پشاور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک میں جمہوریت اور آئین کو شدید خطرہ ہے، سیاستدانوں کی نااہلی کی وجہ سے فیصلے کا مرکز اسلام آباد کے بجائے راولپنڈی بن گیا ہے۔ 

پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران امیرجماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے لیکن اس کے دارالحکومت میں موجودہ بحران نے ناصرف پاکستان اور عالم اسلام بلکہ پوری دنیا کوانتہائی تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔ چند دنوں میں ہماری معیشت، تجارت اور کرنسی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ سیاستدان جب فیصلوں میں ناکام ہوں توتیسرے فریق کی جانب دیکھا جاتا ہے، ملک میں جمہوریت اور آئین کو خطرہ ہے، سیاستدانوں کی نااہلی کے باعث صورتحال یہاں تک پہنچ گئی ہےاوراب فیصلے کا مرکز اسلام آباد نہیں راولپنڈی بن گیا ہے۔ ماحول جذباتی ہے لیکن فیصلے جذباتی نہیں کئے جانے چاہئیں۔ اگر ہم نے ایک دوسرے کو برداشت نہ کیا تو ملک ، قانون اور آئین کا اللہ ہی حافظ ہے، وہ محبت اورامن کے گلدستے لے کرسب کے پاس گئے اور انہیں کہا کہ اس مسئلے کا کوئی سیاسی حل نکالا جائے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت اورتحریک انصاف کو مذاکرات کی میزپرآنا ہوگا، ایک فریق کی غلطی کو دوسرا نہ دہرائے اگر ایسا ہوا تو تیسرا فریق فائدہ اٹھاسکتا ہے، ہمیں تیسرے فریق کے لئے راستہ ہموار نہیں کرنا چاہئیے۔ ابھی بھی ہمارے پاس مسئلہ حل کرنے کا وقت ہے۔ اس سے پہلے کہ حالات بے قابو ہوجائیں ہمیں راستہ نکالنا چاہییے ، انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی فیصلہ قبل از وقت ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔