ایڈز کنٹرول پروگرام غیر فعال، مریض علاج کی سہولت سے محروم

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 22 اگست 2014
پروگرام کے تحت 7 ہزار مریض رجسٹرڈ ہیں، صوبے میں 45 ہزار افراد ایچ آئی وی وائرس سے متاثر ہیں۔   فوٹو : فائل

پروگرام کے تحت 7 ہزار مریض رجسٹرڈ ہیں، صوبے میں 45 ہزار افراد ایچ آئی وی وائرس سے متاثر ہیں۔ فوٹو : فائل

کراچی: صوبے میں جاری سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام عملاً غیرفعال ہوگیا ہے، پروگرام کے غیر فعال ہونے سے ایچ آئی وی وائرس اور ایڈز وائرس کے مریضوں کے علاج کی سہولتیں ناپید ہوگئی ہیں۔

پروگرام کا بجٹ جون میں ختم ہوچکا ،3 ماہ سے ملازمین کی تنخواہ رکی ہوئی ہے، پروگرام کی ذمے داری ایڈیشنل سیکریٹری پروکیورمنٹ نفیس قریشی کو دی گئی جن کے تبادلے کا حکم پہلے ہی جاری کیا جاچکا ہے، ان کی جگہ ڈاکٹر صابر میمن کوایڈیشنل سیکریٹری پروکیورمنٹ مقررکرنے کے احکام جاری کیے جاچکے ہیں، تفصیلات کے مطابق صوبے میں سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام عملاً غیر فعال ہوگیا، 3 ماہ سے پروگرام کا کوئی سربراہ مقرر نہیں کیا جا سکا۔

محکمے نے ایڈیشنل سیکریٹری پروکیورمنٹ ڈاکٹر نفیس قریشی کو سندھ ایڈزکنٹرول پروگرام کا بھی اضافی چارج دے رکھا ہے،ڈاکٹر نفیس قریشی کا اس اسامی سے بھی تبادلے کے احکام جاری کیے جاچکے، معلوم ہوا ہے کہ پروگرام کا بجٹ جون میں ختم ہوگیا، ملازمین کا کہنا ہے کہ 2 ماہ سے تنخواہ کی ادائیگیاں بھی نہیں کی جا سکی ہیں، ایچ آئی وی وائرس سے متاثرہ مریضوں کو علاج میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ذرائع نے بتایا ہے کہ اس پروگرام کے تحت کام کرنے والی کئی غیر سرکاری تنظیموں کوبھی دشواریوں کا سامنا ہے، پروگرام کے ایک افسر کے مطابق صوبے میں پروگرام کے تحت 7 ہزار مریض رجسٹرڈ ہیں، 45 ہزار افراد ایچ آئی وی وائرس سے متاثر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پروگرام کے عملاً ختم ہونے سے متاثرہ مریضوں کو علاج و معالجے کی سہولتیں بھی ناپید ہوچکی ہیں، واضح رہے کہ محکمہ صحت نے ایڈیشنل سیکریٹری پروکیورمنٹ ڈاکٹر نفیس قریشی کو سندھ ایڈزکنٹرول پروگرام کااضافی چارج دے رکھا ہے، ڈاکٹر نفیس قریشی کو ایڈیشنل سیکریٹری پروکیورمنٹ کے عہدے سے کئی ماہ قبل ہٹادیا گیا تھا اور ان کی جگہ ڈاکٹر صابر میمن کی تعیناتی کے احکام جاری کیے گئے تاہم ان احکام پر عملدرآمد نہیں کیا جاسکا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔