- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
ایڈز کنٹرول پروگرام غیر فعال، مریض علاج کی سہولت سے محروم
کراچی: صوبے میں جاری سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام عملاً غیرفعال ہوگیا ہے، پروگرام کے غیر فعال ہونے سے ایچ آئی وی وائرس اور ایڈز وائرس کے مریضوں کے علاج کی سہولتیں ناپید ہوگئی ہیں۔
پروگرام کا بجٹ جون میں ختم ہوچکا ،3 ماہ سے ملازمین کی تنخواہ رکی ہوئی ہے، پروگرام کی ذمے داری ایڈیشنل سیکریٹری پروکیورمنٹ نفیس قریشی کو دی گئی جن کے تبادلے کا حکم پہلے ہی جاری کیا جاچکا ہے، ان کی جگہ ڈاکٹر صابر میمن کوایڈیشنل سیکریٹری پروکیورمنٹ مقررکرنے کے احکام جاری کیے جاچکے ہیں، تفصیلات کے مطابق صوبے میں سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام عملاً غیر فعال ہوگیا، 3 ماہ سے پروگرام کا کوئی سربراہ مقرر نہیں کیا جا سکا۔
محکمے نے ایڈیشنل سیکریٹری پروکیورمنٹ ڈاکٹر نفیس قریشی کو سندھ ایڈزکنٹرول پروگرام کا بھی اضافی چارج دے رکھا ہے،ڈاکٹر نفیس قریشی کا اس اسامی سے بھی تبادلے کے احکام جاری کیے جاچکے، معلوم ہوا ہے کہ پروگرام کا بجٹ جون میں ختم ہوگیا، ملازمین کا کہنا ہے کہ 2 ماہ سے تنخواہ کی ادائیگیاں بھی نہیں کی جا سکی ہیں، ایچ آئی وی وائرس سے متاثرہ مریضوں کو علاج میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ذرائع نے بتایا ہے کہ اس پروگرام کے تحت کام کرنے والی کئی غیر سرکاری تنظیموں کوبھی دشواریوں کا سامنا ہے، پروگرام کے ایک افسر کے مطابق صوبے میں پروگرام کے تحت 7 ہزار مریض رجسٹرڈ ہیں، 45 ہزار افراد ایچ آئی وی وائرس سے متاثر ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پروگرام کے عملاً ختم ہونے سے متاثرہ مریضوں کو علاج و معالجے کی سہولتیں بھی ناپید ہوچکی ہیں، واضح رہے کہ محکمہ صحت نے ایڈیشنل سیکریٹری پروکیورمنٹ ڈاکٹر نفیس قریشی کو سندھ ایڈزکنٹرول پروگرام کااضافی چارج دے رکھا ہے، ڈاکٹر نفیس قریشی کو ایڈیشنل سیکریٹری پروکیورمنٹ کے عہدے سے کئی ماہ قبل ہٹادیا گیا تھا اور ان کی جگہ ڈاکٹر صابر میمن کی تعیناتی کے احکام جاری کیے گئے تاہم ان احکام پر عملدرآمد نہیں کیا جاسکا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔