- پشاور پولیس لائنز دھماکا کیس کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت
- اسلام آباد کے تفریحی پارک میں خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی
- شیخ رشید کی حوالگی کیلیے کراچی کا ایس ایچ او صحافی بن کر اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گیا
- بھارت کا روسی پیٹرول کی ادائیگیاں ڈالر کے بجائے درہم میں کرنے کا فیصلہ
- کراچی کے طلبہ نے اسٹریٹ کرائمز کا حل پیش کردیا
- شیخ رشید کو سندھ منتقل کرنے کی درخواست مسترد
- آواز دہرے طریقے سے سرطان کا علاج کرسکتی ہے
- 500 لڑکیوں کے درمیان امتحان دینے والا واحد لڑکا پرچہ دیتے ہوئے بے ہوش!
- 133 نوری سال دور ستارے کے گرد رقص کرتے سیاروں کی ویڈیو جاری
- عمران خان جیل بھرو تحریک کے بجائے ڈوب مرو تحریک شروع کریں، مریم اورنگزیب
- ایران؛ حجاب نہ کرنے والی خواتین پر نئی سزاؤں کا اعلان
- حکومت کی آئی ایم ایف کو 300 ارب روپے کے نئے ٹیکسز لگانے کی یقین دہانی
- عمران خان کو جیل جانے کا شوق ہے تو وہ ضمانتیں کیوں کروا رہے ہیں، وزیر مملکت
- اتائی ڈاکٹر کا لوہے کی گرم راڈ سے نمونیہ کا علاج؛ نوزائیدہ بچی ہلاک
- قومی فاسٹ بولر نسیم شاہ ڈی ایس پی بن گئے
- جاسوسی غباروں کی پرواز؛ امریکی وزیر خارجہ نے چین کا دورہ ملتوی کردیا
- عمران خان کا جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا اعلان
- امریکی صدر نے مسجد اقصیٰ کے حوالے سے اسرائیلی مؤقف مسترد کردیا
- شیخ رشید کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم
- ڈی ایس پی کو تھپڑ مارنے والی خاتون نے ضمانت قبل از گرفتاری کرالی
اسمارٹ فونز کے بعد اسمارٹ جہاز بھی تیار
اسمارٹ جہاز کی جلد پر ایسے سینسرز لگائے گئے ہیں جو خطرات کو محسوس کر سکیں گے۔ فوٹو فائل
لندن: فضائی حادثات نے سائنسدانوں کو اسمارٹ جہاز بنانے پر مجبور کردیا ہے اسی لیے ایک برطانوی کمپنی جہازوں کی بیرونی سطح پر لگانے کے لیے ایسا نظام وضع کر رہی ہے جو انسانی جلد کی طرح چوٹ یا زخم ’محسوس‘ کر سکے گا۔
بی اے ای نامی دفاعی سامان تیار کرنے والی اس کمپنی کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کے تحت جہاز کی سطح پر ہزاروں مائیکرو سینسر لگائے گئے ہیں جن کے باعث یہ بہت سے مسائل کو سر اٹھانے سے پہلے ہی دریافت کر لیتی ہے۔ یہ سینسر ہوا کی رفتار، درجۂ حرارت، تناؤ اور حرکت کی پیمائش کر سکتے ہیں۔ ایک تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کو فوج کے علاوہ دوسرے بہت سے شعبوں میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ٹیکنالوجی کی موجد لڈیا ہائیڈ کہتی ہیں کہ انھیں یہ خیال کپڑے سکھانے والے ٹمبل ڈرائر کو دیکھ کر آیا جس میں ایسا سینسر لگا ہوتا ہے جو اسے زیادہ گرم نہیں ہونے دیتا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے دیکھا کہ ایک سادہ سا سینسر گھریلو آلات کو ضرورت سے زیادہ گرم ہونے سے بچا سکتا ہے۔ اسی سے یہ بات ذہن میں آئی کہ اس کی مدد سے بھاری اور مہنگے سینسروں کی جگہ سستے اور چھوٹے لیکن ایک ساتھ کئی کام کرنے والے سینسر استعمال کیے جائیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ہوائی جہازوں، حتیٰ کہ کاروں اور بحری جہازوں میں بھی ایسے ہزاروں سینسر نصب کر کے ایک طرح کی ’’اسمارٹ اسکن‘‘ تیار کی جا سکتی ہے جو اپنے گرد و پیش کے ماحول پر نظر رکھے اور تناؤ، حرارت اور دیگر نقصان دہ چیزوں کی شناخت کر سکے۔ بی اے ای کا کہنا ہے کہ یہ سینسر گرد کے ذرات جتنے چھوٹے ہیں اور انھیں جہاز کی سطح پر رنگ کی مانند اسپرے کیا جا سکتا ہےاوراگر یہی ٹیکنالوجی کاروں میں استعمال کی جائے تو مرمت کے نظام الاوقات میں انقلاب لایا جا سکتا ہے اور ممکنہ طور پر ٹریفک حادثات کو کم کیا جا سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔