حوالہ گروپ پر امریکا کی پابندیاں

ایڈیٹوریل  جمعـء 22 اگست 2014
2013ء میں امریکا نے دعویٰ کیا  کہ اس حوالہ نے طالبان کمانڈروں میں ہزاروں ڈالر تقسیم کیے ہیں.  فوٹو: فائل

2013ء میں امریکا نے دعویٰ کیا کہ اس حوالہ نے طالبان کمانڈروں میں ہزاروں ڈالر تقسیم کیے ہیں. فوٹو: فائل

امریکا نے طالبان کے مالیاتی اور قائدانہ نیٹ ورک کو نشانہ بناتے ہوئے دو افراد اور اس نیٹ ورک کو عالمی دہشت گردوں کی صف میں شامل کر دیا ہے۔ اس گروپ کا نام ’’حوالہ گروپ‘‘ بتایا گیا ہے جس کی امریکی میڈیا کے مطابق بنیادیں پاکستان میں استوار ہیں۔ دو افراد میں سے ایک کی کمپنی امریکی اطلاعات کے مطابق طالبان کو مالی وسائل فراہم کرتی ہے جس کے ثبوت امریکی دفتر خزانہ کو مل گئے ہیں۔

عالمی دہشت گرد قرار دیے جانے والے دوسرے فرد کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ طالبان کی جانب سے مختلف کردار ادا کرتا رہا ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق حوالہ نامی کمپنی افغانستان میں موجود طالبان کو مالی وسائل فراہم کرتی ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ طالبان کے سینئر لیڈر مذکورہ کمپنی کے ذریعے طالبان کو رقوم پہنچانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ قبل ازیں امریکی محکمہ خزانہ نے کمپنی پر جون 2012ء میں پابندیاں عائد کر دی تھیں۔

2013ء میں امریکا نے دعویٰ کیا  کہ اس حوالہ نے طالبان کمانڈروں میں ہزاروں ڈالر تقسیم کیے ہیں جب کہ 2012ء میں بھاری رقوم ہتھیاروں کی خریداری کے لیے بھی دی گئیں۔ 2012ء میں طالبان کو رقوم تقسیم کرنے والا یہ سب سے بڑا گروپ تھا۔ امریکا اپنے طور پر جو کارروائیاں کر رہا ہے اس کے نتائج اس طرح سامنے نہیں آ رہے جس طرح آنے چاہئیں کیونکہ افغانستان میں طالبان مضبوط ہو رہے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی اطلاعات میں سقم موجود ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔