حکومت نے فوج کی ساکھ کو خراب کیا اورحالات کی ابتری کے بھی یہ خود ذمہ دار ہیں،الطاف حسین

ویب ڈیسک  اتوار 31 اگست 2014
فوج کی ذمہ داریوں میں پاکستانیوں کی جان ومال اور اہم تنصیبات کی حفاظت کرنا بھی شامل ہے، قائد ایم کیوایم
  فوٹو:فائل

فوج کی ذمہ داریوں میں پاکستانیوں کی جان ومال اور اہم تنصیبات کی حفاظت کرنا بھی شامل ہے، قائد ایم کیوایم فوٹو:فائل

اسلام آباد: ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ حکومت نے فوج کو ساکھ کو خراب کردیا ہے آج جو کچھ صورتحال پیدا ہوگئی ہے اس کی نوبت بھی خود حکومت ہی لے کر آئی ہے۔

ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ کچھ لوگوں نے ہم پرالزام لگایا کہ ہم جمہوریت کا تختہ الٹنے اور ملک میں مارشل لا چاہتے ہیں لیکن میں ایسے لوگوں کے لئے دعا ہی کرسکتا ہوں کہ اللہ انہیں عقل دے۔ انہوں نے کہا کہ 17 جون کو ماڈل ٹاؤن میں نہتے لوگوں پر گولیاں چلائی گئیں اور گلو بٹ نے جس طرح پولیس کے ساتھ گنڈا گردی کی یہ سب جمہوری حکومت کو زیب نہیں دیتا۔

الطاف حسین کا کہنا تھا کہ غلط کو غلط کہتا ہوں اوراس پر کسی بھی الزام کی پرواہ نہیں، موجودہ صورتحال میں کور کمانڈرز کانفرنس کی دعوت کوئی میں نے نہیں دی بلکہ اس کی ذمہ دار خود حکومت ہے،قومی اسمبلی میں وزیراعظم اور وزیر داخلہ نے جھوٹ بولا اور فوج کی ساکھ کو خراب کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب انسانوں کی جان ومال کا تحفظ کرنے والا کوئی نہ ہو،معصوم بچوں اور عورتوں کو شہید کیا جارہا ہے جبکہ صحافیوں کو بھی گاڑیوں سے اتار کر بربریت کا نشانہ بنایا جارہا ہو تو اس عمل کو بھلا کون رکوا سکتا ہے۔

قائد ایم کیوایم کا کہنا تھا کہ جب جمہوری حکومت ہی آمرانہ طرز حکومت اختیار کرلے تو ہر عمل کا رد عمل ہوتا ہے، آج کورکمانڈرز کا اجلاس اسی لیے ہوا کہ ملک میں لوگ مررہے ہیں، معیشت کو اربوں کو نقصان ہوچکا ہے اور نہ جانے کتنے دن تک آگ وخون کا بازار گرم رہے گا۔ الطاف حسین نے کہا کہ میں مسلسل کہتا رہاکہ بات چیت کی جائے،وزیراعظم کو خود طاہرالقادری اورعمران خان کے کنٹینر میں جانا چاہئے تھے،پارلیمنٹ میں ان ہاؤس تبدیلی کی جاتی اور نوازشریف تحقیقات کے بعد پھر وزیراعظم بن جاتے لیکن حکومت نے کوئی اصولی بات نہیں مانی بلکہ انصاف دینے میں بھی تاخیر کی گئی۔

الطاف حسین نے کہا کہ فوج کو بلا وجہ درمیان میں دھکیلا گیا اور آرمی چیف سمیت پورے ادارے پر الزام لگا کر اسے بدنام کیا گیا لیکن فوج کا کام صرف سرحد پر حفاظت کرنا نہیں بلکہ پاکستانیوں کی جان ومال اور اہم تنصیبات کی حفاظت کرنا بھی ان کی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جمہوریت پسند لوگ ہیں اور ملک میں کبھی مارشل لا نہیں چاہتے اب بھی وقت ہے وزیراعظم خود چل کر عمران خان اور طاہرالقادری کے پاس جائیں اور اس وقت تک نہ اٹھیں جب تک معاملات افہام و تفہیم کے ذریعے حل نہیں ہوجاتے ورنہ پھر نہ چاہتے ہوئے بھی کسی کو ایکشن لینا پڑا تو اس کا الزام مجھ پر نہ لگایا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔