فوج کی نگرانی میں نگراں قومی حکومت کا قیام ناگزیر ہے، پرویز مشرف

اسٹاف رپورٹر  پير 1 ستمبر 2014
مظاہرین اور میڈیا نمائندوں پر تشدد اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ’ج‘‘ سے جمہوریت اور ’’ج‘‘ سے جبر کی پالیسی پر گامزن ہیں، پرویز مشرف۔ فوٹو: فائل

مظاہرین اور میڈیا نمائندوں پر تشدد اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ’ج‘‘ سے جمہوریت اور ’’ج‘‘ سے جبر کی پالیسی پر گامزن ہیں، پرویز مشرف۔ فوٹو: فائل

کراچی: آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ فوج کی نگرانی میں نگراں حکومت کا قیام نا گزیر ہو چکا ہے۔

پرویز مشرف نے کہا ہے کہ پر امن احتجاج عوام پاکستان کا آئینی وجمہوری حق ہے مگر دھاندلی کے ذریعے اقتدار میں آکر ہمیشہ فوج کے خلاف سازش کرنے والے سازشوں کو نہ صرف اسمبلی کے فلور تک لے گئے بلکہ اسلام آباد میں 2 ہفتوں سے زائدپرامن احتجاج کرنے والے پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کے علاوہ حکمرانوں کے مکروہ چہرے سے پردہ اٹھانے والے میڈیا نمائندگان پر بھی ریاستی تشددکے ذریعے جس کردارکا مظاہرہ کررہے ہیں وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ’ج‘‘ سے جمہوریت اور ’’ج‘‘ سے جبر کی پالیسی پر گامزن ہیں۔

اے پی ایم ایل کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پرویزمشرف نے فوج کومداخلت پرمجبور کرنے کی حکومتی پالیسی پرتنقیدکرتے ہوئے کہاہے کہ ملک سنبھالنے اورعوام کوڈلیور کرنے میں ناکام حکمران سیاسی شہیدبنناچاہتے ہیں اوراسی لیے دانستہ جمہوریت کیلیے خطرات پیداکررہے ہیں۔ پرویز مشرف نے انقلاب مارچ کے شرکااور صحافیوں پر بدترین تشددکوعوام وجمہوریت کش پالیسی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اب موجودہ ٹولہ مزید حکمران رہاتوجمہوریت پر سے عوام کااعتمادبھی اٹھ جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔