ملک میں ضمیر، قانون، انصاف اور جمہوریت مر گئی ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری

ویب ڈیسک  جمعـء 5 ستمبر 2014
 اگر ایوان میں حقیقی عوامی نمائندے ہوتے تو دھرنا دینے والوں کی بے عزتی نہ کی جاتی۔ فوٹو؛ ایکسپریس نیوز/فائل

اگر ایوان میں حقیقی عوامی نمائندے ہوتے تو دھرنا دینے والوں کی بے عزتی نہ کی جاتی۔ فوٹو؛ ایکسپریس نیوز/فائل

اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ میں اپنا حق مانگنے والوں کو لشکری،غدار اور باغی قرار دیا گیا، اگر ایوان میں صحیح نمائندے ہوتے تو اس طرح کی باتیں سننے کو نہ ملتیں، ملک میں ضمنیر، جمہوریت، قانون اور انصاف مرچکا ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ہمارے 14 افراد شہید اور 90 زخمی ہوئے، ہم ان کا حق مانگنے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر جمع ہوئے لیکن دھرنا دینے والوں کو اراکین پارلیمنٹ نے خانہ بدوش اور لشکری قرار دیا جو قابل افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرانس کا انقلاب آیا تو حق مانگنے والوں کو خانہ بدوش قرار دیا گیا تھا اور آج ہمیں بھی خانہ بدوش کہا جارہا ہے۔

سربراہ عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ اگر ایوان میں حقیقی عوامی نمائندے ہوتے تو دھرنا دینے والوں کی بے عزتی نہ کی جاتی، اتنے دنوں سے کوئی شخص حال پوچھنے تک نہیں آیا، ملک میں ضمیر، قانون، انصاف اور جمہوریت مر گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔