(خیالی پلاو) - قدرت کا بینک اکاونٹ

خزیمہ سلیمان  ہفتہ 6 ستمبر 2014
دنیا کے کامیاب ترین انسان کے پاس بھی دن میں 1440منٹ ہوتے ہیں اور ناکام ترین کے پاس بھی اتنا ہی وقت ہوتا ہے۔ فرق صرف اتنا ہے کہ کامیاب لوگ اپنے وقت کواعلیٰ مقاصد کے حصول کے لیے انویسٹ کرتے ہیں جبکہ ناکام لوگ انہیں نہایت چھوٹے،کم تر اور عارضی نوعیت کے کاموں میں ضائع کر دیتے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

دنیا کے کامیاب ترین انسان کے پاس بھی دن میں 1440منٹ ہوتے ہیں اور ناکام ترین کے پاس بھی اتنا ہی وقت ہوتا ہے۔ فرق صرف اتنا ہے کہ کامیاب لوگ اپنے وقت کواعلیٰ مقاصد کے حصول کے لیے انویسٹ کرتے ہیں جبکہ ناکام لوگ انہیں نہایت چھوٹے،کم تر اور عارضی نوعیت کے کاموں میں ضائع کر دیتے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

کیا آپ جانتے ہیں کہ نظام قُدرت روز آپ کے بینک اکاونٹ میں 1440 روپے ڈالتا ہے اور آپ کو مکمل اختیار دیا جاتا ہے کہ آپ جیسے چاہیں انہیں استعمال کریں۔ مگر ان کی معیاد صرف ایک دن ہوتی ہے اور اگر آپ انہیں استعمال نہ کریں تو یہ ہر روز واپس لے لیے جاتے ہیں۔ اور ہرنئے دن کے ساتھ دوبارہ آپکو عطا کر دیے جاتے ہیں۔ جو لوگ اس راز کو جان لیتے ہیں وہ روز کے روز یہ روپے اپنی زندگی بہتر بنانے میں خرچ کر دیتے ہیں۔ اور قُدرت ہر روز انہیں اُتنے ہی پیسے دوبارہ عطا کر دیتی ہے۔ اور اس طرح وہ لوگ جو ان پیسوں کو درست طور استعمال کرتے ہیں وہ آہستہ آہستہ اپنا معیار زندگی بلند کرتے جاتے ہیں اور اعلیٰ و ارفع مقام پا لیتے ہیں۔ 

کامیابی اور ناکامی کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ قُدرت کی عطا کردہ اس دولت،یعنی کہ وقت کو کس طرح استعمال کرتے ہیں۔ دنیا کے امیر ترین اور کامیاب ترین انسان کے پاس بھی ایک دن میں 1440منٹ ہی ہوتے ہیں اور د نیا کے ناکام ترین اور سب سے غریب لوگوں کے پاس بھی اتنا ہی وقت ہوتا ہے۔ فرق صرف اتنا ہے کہ امیر اور کامیاب لوگ اپنے وقت کو یعنی ان 1440 روپوں کوبہترین اور اعلیٰ مقاصد کے حصول کے لیے انویسٹ کرتے ہیں جبکہ مفلس اور ناکام لوگ انہیں نہایت چھوٹے،کم تر اور عارضی نوعیت کے کاموں میں ضائع کر دیتے ہیں۔

آپ اپنے ارد گرد نظر دوڑائیں،دیکھئے،مشاہدہ کیجیے کہ آپ کے حلقہ احباب میں جو شخص سب سے زیادہ کامیاب اور خوشحال زندگی گزار رہا ہے وہ اپنا دن،اپنا وقت کس طرح گزارتا ہے اورجو شخص مفلوک الحال اورغربت کی زندگی گزار رہا ہے،اُس کا وقت اور دن و رات کس طرح گزرتے ہیں۔کامیاب لوگ اپنے پاس موجود وقت کو بہترین انداز میں صرف کرتے ہیں،وہ اسے اپنی قابلیت بڑھانے اور اپنے کل کو بہتر بنانے کے لیے صرف کرتے ہیں جبکہ اس کے برعکس جن لوگوں کی حدِنگاہ اپنے آج پر ہی رہتی ہے وہ کم ہی روشن کل دیکھتے ہیں اور اسی طرح ایک محدود اور غیر معیاری زندگی گزارتے رہتے ہیں۔

ہر شے کی طرح وقت کی بھی اپنی فطرت ہوتی ہے۔ آپ اسے جس قدر توجہ اور اہمیت دیں گے یہ اُسی قدر آپ کو نوازے گا،اوراگر آپ اپنے پاس موجود وقت کی بے قدری کریں گے،تو یہ بھی آپ کو بے وقعت کر دے گا۔ جس طرح کسی زمیں میں فصل کے لیے انسان بیج بوتا ہے ،اُس کی حٖفاظت کرتا ہے،دیکھ بھال کرتا ہے اُس کی غذا ،کھاد اور پانی کا خیال رکھتا ہے تو زمین بھی اُسے ایک خاص وقت گزر جانے کے بعد ایک بہترین اورمنافع بخش ،’’بمپر کراپ‘‘ دیتی ہے۔اور اگر آپ زمین کو یونہی چھوڑ دیں،اس کی حفاظت کریں اور نہ ہی نگہداشت ،آپ کے مقصد میں ایک اچھی،منافع بخش بمپر کراپ ہو اور نہ ہی کوئی اور مقصد ،تو وہ زمین ،اُتنے ہی وقت میں،اچھی فصل کی بجائے آپکو جڑی بوٹیوں اورخار دار ٹہنیوں کے علاوہ کچھ نہیں دے گی۔ زندگی اور اس میں عطا کردہ وقت بھی ایک زرخیز زمین کی مانند ہے اگر آپ اسے کسی اچھے،بلند اور ارفع مقصد کے لیے استعمال نہیں کریں گے،اس کی نگہداشت اور حفاظت نہیں کریں گے،اس میں محنت کا بیج اور لگن کا پانی نہیں ڈالیں گے تو یہ بھی آپ کو ایک بمپر کراپ کی بجائے ،گھٹیا قسم کی جڑی بوٹییوں،خُدرو پودوں اور خار دار ٹہنیوں کے علاوہ کچھ نہیں دے گی۔ وقت کی پہچان ہے کہ وہ رُکتا نہیں،ٹہر تا نہیں۔اس نے ویسے بھی گزر جانا ہے تو کیوں نہ اس زمین سے ہم ایک بہترین فصل حاصل کریں بجائے ا س کے کہ اسے رفتہ رفتہ ویران اور پھر بالکل بنجر ہونے دیا جائے۔

آپ کا وقت قُدرت کی طرف سے آپ کو دی گئی ایک امانت ہے۔ اس کا ایک ایک لمحہ ،ایک ایک منٹ آپکی زندگی پر اثر انداز ہوتا ہے۔ جس انسان کا وقت جس قدر قیمتی ہوتا ہے وہ اُسی قدر کامیاب اور آسودہ زندگی گزارتا ہے۔آپ اپنے وقت کو قیمتی بنائیے آپ کی زندگی بدل جائے گی۔ ایک دلچسپ اور اہم بات یہ کہ ہر فرد کو زندگی،آگے بڑھنے کے،کامیاب ہونے کے مواقع دیتی ہے مگر ان سے استفادہ وہی حاصل کر سکتا ہے جس نے اس کی تیاری کی ہو۔ اور جس نے وقت کی بھٹی میں اپنے سونے کو کندن کیا ہو۔ ورنہ بہت سے لوگ اپنی زندگی بدلنے کے مواقع اس لیے ضائع کر دیتے ہیں کیونکہ انہوں نے اس کے تیاری ہی نہیں کی ہوتی۔ اپنے وقت کی قدر کیجیے اور اسے ایک بہترین مقصد کے لیے استعمال کیجیے تاکہ موقع آنے پر آپ اپنے تمام خوابوں کو پورا ہوتے دیکھ سکیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ[email protected] پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جا سکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔