نوازشریف کے اسمبلی میں جھوٹ بولنے کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے، عمران خان

ویب ڈیسک  ہفتہ 6 ستمبر 2014
نوازشریف کو پہلی بار حقیقی اپوزیشن کا سامنا ہے اب ہم انہیں بتائیں گے کہ اپوزیشن کیا ہوتی ہے، چیرمین تحریک انصاف، فوٹو:ایکسپریس نیوز

نوازشریف کو پہلی بار حقیقی اپوزیشن کا سامنا ہے اب ہم انہیں بتائیں گے کہ اپوزیشن کیا ہوتی ہے، چیرمین تحریک انصاف، فوٹو:ایکسپریس نیوز

اسلام آباد: چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہےکہ وزیراعظم  کو پہلی بار حقیقی اپوزیشن کا سامنا کرنا پڑا ہے اب ہم انہیں بتائیں گے کہ اپوزیشن کیا ہوتی ہے جبکہ نوازشریف کے اسمبلی میں جھوٹ بولنے کے خلاف سپریم کورٹ بھی جائیں گے۔

اسلام آباد میں ڈی چوک پر دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نوازشریف کو اب تک جو اپوزیشن ملی تھی وہ صرف نورا کشتی تھی لیکن اب انہیں پہلی بار حقیقی اپوزیشن کا سامنا ہے اور ہم انہیں بتائیں گے کہ اپوزیشن کیا ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ کرکے آیا تھا کہ جب تک نوازشریف کا استعفیٰ نہیں لے لیا یہاں سے واپس نہیں جاؤں گا، جو لوگ غلط فہمی میں مبتلا ہیں وہ سن لیں کہ مجھے ایک سال بھی کنٹینر میں رہنا پڑا تو رہوں گا لیکن نوازشریف کا استعفیٰ لیے بغیر واپس نہیں جاؤں گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ حکمران سمجھ بیٹھے تھے کہ لوگ تھک جائیں گے اور بارش کے باعث چلے جائیں گے لیکن اب عوام کا ایک ڈیم بن چکا ہے جو پھٹ گیا تو خدشہ ہے کہ نوازشریف بھی نہیں بچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دھاندلی شدہ الیکشن میں روز نئے انکشافات ہورہے ہیں، الیکشن میں انتہا کی دھاندلی کی گئی، اسپیکر ایاز صادق اب تک حکم امتناعی کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں کیونکہ انہیں ڈر ہے کہ اگر تحقیقات ہوئیں تو سب کچھ سامنے آجائے گا، اب تک صرف 14 حلقوں کی گنتی ہوئی جن میں سے ایک ایک حلقے سے 30 سے 70 ہزار تک ووٹ جعلی نکلے جس کے بعد نوازشریف کو چیلنج کرتا ہوں کہ دنیا کی کوئی پارلیمنٹ دکھائیں جہاں 70 ہزار ووٹ کی شناخت نہ ہو اور اس الیکشن کو جائز قرار دیا گیا ہو،نوازشریف جعلی وزیراعظم ہیں اور وہ جعلی مینڈیٹ سے اقتدار میں آئے ہیں۔

چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ جب تک تحقیقات ہورہی ہوں نوازشریف استعفیٰ دے دیں کیونکہ یہ ساری دنیا کی جمہوریت کا رواج ہے جب نوازشریف نے یوسف رضا گیلانی سے استعفے کا مطالبہ کیا تو خود استعفیٰ کیوں نہیں دیتے، عمران خان نے کہا کہ نوازشریف یہ نہ سمجھیں کہ ہم سال بھر بیٹھ کر یہاں ان کے استعفے کا انتظار کریں گے اب ہم اسمبلی میں جھوٹ بولنے پر نوازشریف کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے، نوازشریف نے فوج کو بدنام کیا اور ہم پر الزام عائد کیا کہ ہم یہ سب فوج کے کہنے پر کررہے ہیں اگر ہمارے ساتھ فوج ہوتی تو وہ اس معاملے میں مداخلت کرتی لیکن آج فوج کوئی مداخلت نہیں کررہی جس پر ہمیں واپس چلے جانا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے یہ بھی جھوٹ بولا کہ تحریک انصاف کے 5 مطالبات مان لیے گئے ہیں لیکن اس کو تحریری طور پر دینے سے صاف انکار کردیا، چین کے صدر کی آمد پر بھی جھوٹ بولا گیا وہ پاکستان نہیں آرہے تھے جبکہ اسحاق ڈار نے بھی قوم کے سامنے معیشت کے معاملے پر جھوٹ بولا۔

عمران خان نے کہا کہ جس ملک میں کرپٹ لوگ اسمبلی میں موجود ہوں اس قوم کا کوئی مستقبل نہیں، قوم کی بیٹیوں کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے پر میں اور قوم مولانا فضل الرحمان کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں نوازشریف نے چوہدری نثار کو بولنے سے اس لیے روکا کہ کہیں ان کا بھید نہ کھل جائے لیکن اعتزاز احسن کو زبردست باتیں کرنے پر داد دیتے ہیں، حکمرانوں نے آپس میں کرپشن کی یونین بنا رکھی ہے،تمام ظالم اکٹھے ہوچکے ہیں جو عوام کا خون چوس رہے ہیں اور اپنے آپ کو کبھی قانون کے نیچے لے کر نہیں آئیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے اپنی کرپشن چھپانے کے لیے سارا پیسہ اپنے بچوں کے نام منتقل کررکھا ہے،نوازشریف عوام کی عدالت میں جواب دہ ہیں وہ بتائیں کہ بیرون ملک اربوں روپے کے فلیٹ کہاں سے آئے۔

چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ نوازشریف اور آصف زرداری آپس میں نورا کشتی کھیلتے ہیں ان دونوں کو ایک دوسرے کی کرپشن کا علم ہے اس لیے آصف زرداری نوازشریف کا ساتھ دے رہے ہیں، 30 سال سے باریاں لینے والے آپس میں اکٹھے ہیں اور عوام کو تقسیم کر رکھا ہے لیکن اب وقت آگیا ہے کہ تمام پاکستانی متحد ہوجائیں اور فیصلہ کن جنگ کو اپنی جنگ بنائیں اگر ہم نے جعلی جمہوریت اور ڈاکوؤں کو شکست نہ دی تو عوام کی نسلیں حکمرانوں کی نسلوں کی غلامی کریں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔