حسین آباد کی فوڈ اسٹریٹ پر تجاوزات کی بھر مار، ٹریفک جام معمول بن گیا

عامر خان  اتوار 7 ستمبر 2014

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کیلئے سبسکرائب کریں

کراچی: کراچی کاضلع وسطی جومختلف مقامات کے باعث منفردحیثیت کاحامل ہے۔ ضلع میں کراچی کی دو مشہور فوڈ اسٹریٹس بھی واقع ہیں جو اپنے منفرد اور ذائقے دار کھانوں کے باعث شہر بھر میں مشہور ہیں، ان فوڈ اسٹریٹس میں عائشہ منزل اور حسین آباد شامل ہیں، بلدیاتی اداروں کی عدم توجہ کے باعث یہ فوڈ اسٹریٹس مختلف مسائل کی آماجگاہ بن گئی ہیں۔

حسین آباد اور عائشہ منزل فوڈ اسٹریٹس کے مسائل کے حوالے سے ایکسپریس نے سروے کیا۔ جس کے مطابق شاہراہ پاکستان پر عائشہ منزل چورنگی کے دائیں جانب مکا چوک کی جانب جانے والی شاہراہ پر عائشہ منزل فوڈ اسٹریٹ واقع ہے جبکہ مکی مسجد سے دائیں جانب جانے والے راستے پر حسین آباد فوڈ اسٹریٹ واقع ہے، ان فوڈ اسٹریٹس پر150سے زائد کھانے پینے کی اشیا کے ہوٹلز، باربی کیو ، فوڈ سینٹر ، حلیم ، بریانی اور دیگر اشیاکی دکانیں اوراسٹالزہیں، فوڈ اسٹریٹس کے اطراف آبادی میں میمن کمیونٹی بڑی تعداد میں رہائش پذیرہے ،زیادہ تر دکانیں اسی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد کی ہیں، اس کمیونٹی کی منفرد پہچان یہ بھی ہے کہ یہ رات کے اوقات میں اچھے ریسٹورنٹس اور ہوٹلز پر ذائقے دار اور چٹ پٹے کھانے انتہائی شوق سے کھاتے ہیں، کمیونٹی کے باعث ان فوڈ اسٹریٹس پر رونق ہوتی ہے جبکہ شہر کے دیگر علاقوں سے بھی فیملیاں یہاں کا رخ کرتی ہیں ۔

سروے کے دوران دکانداروں نے بتایا کہ کراچی میں جب مقامی حکومتوں کا نظام تھا تو اس شہر کے تمام علاقوں پر بلدیاتی ادارے خصوصی توجہ دیتے تھے اور روزانہ کی بنیاد پر علاقوں میں صفائی کی جاتی تھی اور متواتر سڑکوں پر استرکاری ہوتی تھی تاہم جب سے مقامی حکومتوں کا نظام ختم ہوا ہے اس شہر کا کوئی وارث نہیں اور حکومت کی عدم توجہ کے باعث جہاں شہر کے دیگر علاقے مختلف بنیادی مسائل کا شکار ہیں وہیں یہ فوڈ اسٹریٹس بھی مسائل کی آماجگاہ بن گئی ہیں، فوڈ اسٹریٹس کی مرکزی شاہراہوں کے علاوہ اطراف کی سڑکوں اور گلیوں کی طویل عرصے سے مرمت نہیں کی گئی ہے ۔ جس کی وجہ سے یہ سڑکیں اور گلیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے، دکانداروں کا کہنا ہے کہ تجاوزات کے باعث بھی ٹریفک جام رہنا روز کا معمول ہے ، خصوصاً عائشہ منزل سے مکا چوک جانے والی سڑک اور حسین آباد کی مرکزی شاہراہ پر دن میں کئی مرتبہ ٹریفک جام رہتا ہے جبکہ اسٹریٹس لائٹس بھی کئی مقامات پر خراب پڑی ہیں ، دکانداروں نے ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی رؤف اختر فاروقی سے اپیل کی ہے کہ اس علاقے کی حالت زار پر بھی خصوصی توجہ دی جائے اور یہاں کے بلدیاتی مسائل حل کیے جائیں۔

عائشہ منزل فوڈاسٹریٹ کی برابروالی گلی کوگولاگنڈااورسوپ گلی کہا جاتا ہے
عائشہ منزل فوڈ اسٹریٹ پر مقامی اسپتال کی برابر والی گلی کو گولاگنڈااورسوپ گلی بھی کہا جاتاہے، سروے کے مطابق گرمیوں کے موسم میں اس گلی میں مختلف ذائقوں کے مشروبات ، گولا گنڈا ، آئسکریم اور فالودہ فروخت ہوتا ہے جبکہ سردیوں میں اس گلی میں چکن کارن سوپ اور یخنی فروخت کی جاتی ہے،یہ تمام اشیا ٹھیلوں پر فروخت ہوتی ہے،اس گلی میں گاہکوں کے بیٹھنے کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں، سروے کے مطابق حسین آباد اور عائشہ منزل پر دو مشہور کوئٹہ والوں کے چائے کے ہوٹلز ہیں یہاں کی چائے کڑک اور ذائقے دار ہے، دکانداروں کاکہناہے کہ یہاں کا سب سے بڑا مسئلہ عائشہ منزل پر چنگ چی اور سی این جی رکشوں کا غیر قانونی اسٹاپ ہے جسکی وجہ سے یہاں ٹریفک جام رہتاہے۔

عائشہ منزل اورحسین آبادکے درمیان متحدہ کامرکزنائن زیروواقع ہے
عائشہ منزل اور حسین آباد کے درمیان ایم کیو ایم کا مرکز نائن زیرو، تبلیغی جماعت کا مرکز مکی مسجد اور آغا خان جماعت خانہ بھی واقع ہے، بلدیاتی مسائل کے حوالے سے ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن امین الحق کہتے ہیں کہ اگر بلدیاتی مسائل کو حل کرنا ہے تو مقامی حکومتوں کا نظام قائم کرکے فوری طور پر بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں، انھوں نے کہا کہ مون سون کا موسم قریب ہے، پورے ملک میں بارشیں ہو رہی ہیں،کراچی میں بھی شدید بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

شہر کے بلدیاتی اداروں کو اب تک فنڈز کا اجرا صحیح طریقے سے نہیں ہو سکاجس کی وجہ سے نکاسی آب اور نالوں کی صفائی بہتر طریقے سے نہیں ہو سکی، اگر اب بھی اس مسئلے پر توجہ نہ دی گئی اور صفائی کے بہترانتظامات نہیں کیے گئے تو پھر بہت سے مسائل پیداہوجائیں گے، اگر زیادہ بارشیں ہوئیں تو خدشہ ہے کہ شہر کے کئی علاقے ڈوب جائیں گے اور وبائی امراض پھوٹ پڑیں گے ،سندھ حکومت فوری طور پر کراچی میں رین ایمرجنسی کے مطابق پیشگی حفاظتی اقدامات کو یقینی بنائے۔

ٹارگٹ کلنگ پر پولیس کاروباررات ایک بجے بندکرانے لگی
ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے باعث پولیس عائشہ منزل اور حسین آباد پرواقع تمام ہوٹلزاوردکانوں کورات ایک بجے بندکرادیتی ہے جس کی وجہ سے فوڈاسٹریٹس کی رونقیں رات ایک بجے ہی ختم ہو جاتی ہیں، دکانداروں کاکہناہے کہ ٹیکس دینے کے باوجود حکومت عوام کی حفاظت میںناکام ہوگئی ہے ،ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے تو پولیس کو چاہیے تھا کہ وہ یہاں پر گشت میں اضافہ کرتی تاکہ شہریوں اور دکانداروں کو تحفظ ملتاتاہم اس کے برعکس پولیس نے اپنی ناقص کارکردگی کو چھپانے کے لیے آسان راستہ تلاش کر لیااوراب رات ایک بجے تک تمام دکانیں،ہوٹل اورریسٹورینٹ بندکرادیتی ہے۔

حتیٰ کے میڈیکل اسٹورز کوبھی رات ایک بجے بندکرادیاجاتاہے، دکانداروں کے مطابق رات کے اوقات میں ہی فوڈ اسٹریٹس پر عوام کا رش ہوتا ہے ، پولیس موبائلیں پونے ایک بجے یہاں آجاتی ہیں اور تمام دکانوں کو ڈیڑھ بجے تک بند کر ادیاجاتاہے ،رات ایک بجے کاروبار بند کرنے کے باعث فوڈ اسٹریٹس پر کاروبار 75 فیصد ٹھپ ہو گیا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ سے اپیل ہے کہ وہ اس صورت حال کافوری نوٹس لیں ،پولیس گشت میں اضافہ اوردکانیں بندکرانے کی غیراعلانیہ پابندی ختم کی جائے۔

عائشہ منزل اور حسین آباد فوڈاسٹریٹ کے کھانے مشہورہوگئے
عائشہ منزل اورحسین آباد فوڈ اسٹریٹس پرواقع ریسٹورینٹس کے مختلف انواع واقسام کے کھانے انتہائی مشہور ہیں، سروے کے مطابق یہاں حلیم، چکن اور بیف بریانی، چکن، بیف اور مٹن کڑہائی، چانپ، بروسٹ، چرغہ، چائنز رائس، تکہ بوٹی، تکہ کڑائی ، بیف وچکن رولز، نوڈلز مختلف اقسام کے بن کباب ،برگر ، نہاری پائے اور دیگر اقسام کے کھانے فروخت کیے جاتے ہیں، فوڈ اسٹریٹس کی رونقوں میں اضافہ مغرب کے بعد دیکھنے میں آتا ہے، رات گئے تک اطراف میں رہنے والے مکین اور دیگر علاقوں سے شہری اپنی فیملیوں کے ہمراہ یہاں کا رخ کرتے اور اپنی پسندکے کھانے کھاتے ہیں ،حسین آباد کی سب سے مشہور ڈش کوئلہ کڑہائی ہے یہاں ایک ہوٹل پر کوئلے پر مٹن اور چکن کڑائی تیار کی جاتی ہے جس کو شہری خصوصاً نوجوان تل والی روٹی سے شوق سے کھاتے ہیں ، دن کے اوقات میں ان فوڈ اسٹریٹس پر بریانی اور حلیم زیادہ فروخت ہوتی ہے اور دن بھر بچے اور خواتین شوق سے برگر اور کباب رول کھاتے ہیں،دوسری جانب عائشہ منزل کابروسٹ بھی اپنے ذائقے کی وجہ سے مشہورہے۔

عائشہ منزل اور حسین آباد فوڈاسٹریٹ کے کھانے مشہورہوگئے
عائشہ منزل اورحسین آباد فوڈ اسٹریٹس پرواقع ریسٹورینٹس کے مختلف انواع واقسام کے کھانے انتہائی مشہور ہیں، سروے کے مطابق یہاں حلیم، چکن اور بیف بریانی، چکن، بیف اور مٹن کڑہائی، چانپ، بروسٹ، چرغہ، چائنز رائس، تکہ بوٹی، تکہ کڑائی ، بیف وچکن رولز، نوڈلز مختلف اقسام کے بن کباب ،برگر ، نہاری پائے اور دیگر اقسام کے کھانے فروخت کیے جاتے ہیں، فوڈ اسٹریٹس کی رونقوں میں اضافہ مغرب کے بعد دیکھنے میں آتا ہے۔

رات گئے تک اطراف میں رہنے والے مکین اور دیگر علاقوں سے شہری اپنی فیملیوں کے ہمراہ یہاں کا رخ کرتے اور اپنی پسندکے کھانے کھاتے ہیں ،حسین آباد کی سب سے مشہور ڈش کوئلہ کڑہائی ہے یہاں ایک ہوٹل پر کوئلے پر مٹن اور چکن کڑائی تیار کی جاتی ہے جس کو شہری خصوصاً نوجوان تل والی روٹی سے شوق سے کھاتے ہیں ، دن کے اوقات میں ان فوڈ اسٹریٹس پر بریانی اور حلیم زیادہ فروخت ہوتی ہے اور دن بھر بچے اور خواتین شوق سے برگر اور کباب رول کھاتے ہیں،دوسری جانب عائشہ منزل کابروسٹ بھی اپنے ذائقے کی وجہ سے مشہورہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔