- اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہباز گل کیس میں آئی جی کو فوری طلب کرلیا
- ٹوئٹر پر تنقید، سعودی عرب میں خاتون کو 34 سال قید کی سزا
- شہباز گل کی میڈیکل رپورٹ سامنے آگئی
- حمزہ شہباز کی لندن سے وطن واپسی مؤخر
- امریکا کا پاکستان میں سیلاب متاثرین کیلیے ایک لاکھ ڈالر امداد کا اعلان
- کراچی سے لاہور جانے والی لڑکی کے اغوا کا مقدمہ ختم کرنے درخواست مسترد
- کراچی سے حیدآباد جانے والی گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ گئی، 7 افراد لاپتہ
- تیزگام میں مجرے پر ٹرین انتظامیہ کو شوکاز نوٹس
- بلوچستان میں سیلاب سے یکم جون تا 16اگست جاں بحق افراد کی تعداد 202ہوگئی
- حکمرانوں نے نوٹ بینک کے لئے ووٹ بینک قربان کردیا، شیخ رشید
- مینوفیکچررز پر اسپیشل انکم ٹیکس عائد کرنے پر غور
- سی پیک، اگلے مرحلے پر عملدرآمد کی تیاری شروع کردی‘ وزیراعظم
- وزیراعظم نے چین کی رضا مندی سے سی پیک اتھارٹی تحلیل کرنے کی منظوری دیدی
- الیکشن کمیشن کے کاغذوں میں عمران خان اب بھی رکن اسمبلی ہیں، چیف الیکشن کمشنر
- پاکستان سے میچ بھارت کے اعصاب پر سوار
- بابر اعظم کے سنچری مکمل نہ کرنے پر شاہد آفریدی کا اظہارِ مایوسی
- محمد حسنین کا معاملہ، آئی سی سی کی خاموشی پرشور مچنے لگا
- پاکستان اور نیدر لینڈز کے مابین دوسرا ون ڈے آج کھیلا جائے گا
- پی ایس ایل 2025؛ شیڈول براہ راست آئی پی ایل سے متصادم
- ٹیسٹ کرکٹ پاکستان کے دل سے اُترنے لگی
عدالت نے سزائے موت روکنے کا حکومتی اختیار ختم کردیا، مجرم کو پھانسی دینے کا حکم

شعیب سرورکو18ستمبرکو پھانسی دے کر عدالت میں رپورٹ پیش کی جائے,ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی فوٹو: فائل
راولپنڈی: ملک بھر میں گزشتہ 6 سال2 ماہ سے سزائے موت کے قیدیوں کو سنائی گئی پھانسی کی سزاؤں پرعملدرآمد نہ ہونے کے حکومت کے اقدام کو عدلیہ نے ازخود ختم کردیا ہے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی نے تھانہ واہ کینٹ کے مشہور مقدمہ قتل کے سزائے موت کے قیدی شعیب سرور ولد غلام سرورکے باقاعدہ ڈیتھ وارنٹ جاری کرتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ جیل اڈیالہ کوحکم دیا ہے کہ مجرم شعیب سرورکو18ستمبرکو پھانسی دے کر عدالت میں رپورٹ پیش کی جائے۔ملزم شعیب سرور نے21جنوری1996کو اویس نوازکو انتہائی بیدردی کے ساتھ قتل کردیا تھا۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی نے ملزم کو جرم ثابت ہونے پر 22 جولائی 1998کو سزائے موت سنائی تھی،ہائیکورٹ راولپنڈی کے ڈویژن بنچ نے2 جولائی2003کو ملزم کی اپیل مسترد کرتے ہوئے یہ سزا کنفرم کر دی تھی اور سپریم کورٹ نے بھی ملزم کی اپیل3اپریل2006کو خارج کر دی تھی اور صدر مملکت نے بھی رحم کی اپیل خارج کر دی تھی۔
مقتول کے بھائی جمشید نواز نے حکومت کی طرف سے سزائے موت کے قیدیوں کو عدالتی حکم کے باوجود پھانسی نہ دینے کے اقدام کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا، لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی احکامات پر عمل نہ کرنے پر سخت ناراضی کا اظہارکرتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو پھانسی کی سزا پر فوری عملدرآمدکرنے کا حکم دیا تھا جس پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی نے اس حکم پرعمل کرتے ہوئے مجرم کے بلیک وارنٹ (ڈیتھ وارنٹ) جاری کر دیے ہیں۔مجرم اس وقت ہری پور جیل خیبرپختونخوا کے ڈیتھ سیل میں قید ہے۔
جیل ذرائع کے مطابق مجرم کوآئندہ ہفتے ہری پور سے اڈیالہ جیل لایا جائے گا اور17ستمبرکو رشتے داروں سے آخری ملاقات کرائی جائے گی جبکہ مجرم کے رشتے داروں نے پھانسی کی سزا پر عملدرآمد رکوانے کے لیے ایوان صدرسے رابطے شروع کر دیے ہیں اور خون بہا ادا کرنے کے لیے مقتول کے رشتے داروں سے بھی رابطہ کے لیے جرگہ تشکیل دیا جارہا ہے۔ اس وقت ملک بھرکی جیلوں میں ایک ہزار سے زائد ملزم ڈیتھ سیلوں میں قید ہیں۔ذرائع کے مطابق امکان ہے کہ اس سزا پرعملدرآمدکے بعد ضلع بھرکی دیگر سیشن عدالتیں،انسداد دہشت گردی کی عدالتیں بھی سزائے موت کے قیدیوں کے ڈیتھ وارنٹ کا اجرا شروع کر دیں گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔