فٹنس ٹیسٹ؛ فیل کرکٹرز کیلیے کٹوتی کا فارمولہ تیار

اسپورٹس رپورٹر  منگل 9 ستمبر 2014
15 فیصد بہتری نوٹ کی گئی، ڈیڑھ سال میں عالمی معیار کا ہدف حاصل کرلیں گے، اکرم   فوٹو: فائل

15 فیصد بہتری نوٹ کی گئی، ڈیڑھ سال میں عالمی معیار کا ہدف حاصل کرلیں گے، اکرم فوٹو: فائل

لاہور: فٹنس ٹیسٹ میں فیل ہونے والے کرکٹرز کیلیے کٹوتی کا  فارمولہ تیار کرلیا گیا، اچھے نمبرز سے پاس ہونے والوں کو سینٹرل کنٹریکٹ کی رقم میں اضافے کا انعام ملے گی، نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے ہیڈ کوچ محمد اکرم کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر 15 فیصد بہتری نوٹ کی گئی، ڈیڑھ سال میں عالمی معیار کا ہدف حاصل کرلیں گے۔

تفصیلات کے مطابق سہ ماہی ٹیسٹ کا دوسرا مرحلہ اتوار کو مکمل ہوگیا۔ اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے محمد اکرم نے کہا کہ پہلے ٹیسٹ میں پلیئرز کی فٹنس جانچنے کے بعد جرمانے یا انعامات کاسلسلہ شروع نہیں کیا تاہم انھیں بتا دیا گیا کہ دوسرے سیشن سے قبل کیا اہداف حاصل کرنا ہیں، قومی اسکواڈ میں شامل کرکٹرز تو مینجمنٹ کی نگرانی میں فٹنس پلان پر عمل کرتے رہتے ہیں، خوشی کی بات ہے کہ دیگر نے اپنے طور پر بھی خود کو فٹ رکھنے کیلیے اچھا کام کیا، اس بار 28 کھلاڑیوں نے 17 قسم کے ٹیسٹ دیے، سہیل تنویر سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ نہ ہونے کے باوجود شرکت کیلیے آئے، دیگر کیلیے بھی دروازے کھلے ہیں۔

محمد اکرم نے بتایا کہ مکمل نتائج آنے میں ایک ہفتے سے زائد وقت لگ جائیگا، ہمیں 3 کیمروں کی ریکارڈنگ سمیت تمام ڈیٹا کا بغور جائزہ لینا ہے تاکہ کوئی شکوہ نہ کرسکے کہ اس کیساتھ ناانصافی ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ اہداف حاصل نہ کرنیوالوں پر اب جرمانے ہونگے، اس حوالے سے غفلت کے مرتکب پائے جانے والوں کی سینٹرل کنٹریکٹ کی رقم سے 25 فیصد کٹوتی کا سلسلہ شروع ہوگا۔

اگر کرکٹر 4 ماہ بعد آئندہ ٹیسٹ میں مطلوبہ معیار حاصل کرلے تو دوبارہ پوری رقم کا مستحق بن جائیگا، کوئی کھلاڑی لیول 4 ثابت کردے تو اس کی تنخواہ میں 10 فیصد اضافہ ہوگا۔ بین الاقوامی فٹنس کے حامل چند کھلاڑیوں کی فٹنس کے سوال پر انھوں نے کہا کہ مکمل نتائج آنے تک حتمی طور پر کچھ کہنا درست نہیں ہوگا، البتہ مصباح الحق، یونس ، شان مسعود، احمد شہزاد، عمر امین، بلاول بھٹی، انور علی اور اسد شفیق میں واضح فرق نظر آرہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔