اسٹیل ملز کے لیے 1 لاکھ 10 ہزار ٹن کوئلے کی درآمد

بزنس رپورٹر  جمعرات 11 ستمبر 2014
کوئلہ آسٹریلیا سے منگوایا، ماریطانیہ سے اکتوبر تک 1 لاکھ 10 ہزار ٹن خام لوہا بھی خریدا جائیگا۔ فوٹو: فائل

کوئلہ آسٹریلیا سے منگوایا، ماریطانیہ سے اکتوبر تک 1 لاکھ 10 ہزار ٹن خام لوہا بھی خریدا جائیگا۔ فوٹو: فائل

کراچی: پاکستان اسٹیل ملز کے لیے 2 بحری جہاز میٹالرجیکل کول لے کر پورٹ قاسم پر واقع پاکستان اسٹیل جیٹی پر لنگر انداز ہوگئے۔

دونوں بحری جہازوں کے ذریعے مجموعی طور پر 1 لاکھ10 ہزار میٹرک ٹن میٹالرجیکل کول آسٹریلیا سے درآمد کیا گیا ہے، خام مال کی پاکستان اسٹیل اسٹاک یارڈ میں منتقلی کا کام خود کار کنویئر بیلٹ کے ذریعے جاری ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل آسٹریلیا سے ہی 2 بحری جہازوں کے ذریعے 1 لاکھ 10 ہزار میٹرک ٹن درآمدی میٹالرجیکل کول جولائی 2014 کے پہلے ہفتے میں بھی موصول ہوا تھا۔

واضح رہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے منظور شدہ 18 ارب50 کروڑ روپے کے مالیاتی پیکیج کی بدولت پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ خام مال کی درآمد کا مسلسل انتظام کررہی ہے تاکہ پیداواریت میں روز افزوں اضافے کے ساتھ مقررہ پیداواری اہداف حاصل کیے جاسکیں، اس وقت پاکستان اسٹیل کے اسٹاک یارڈ میں 58 ہزار میٹرک ٹن سے زائد میٹالرجیکل کول ذخیرہ ہے، مزید 1 لاکھ 10 ہزار میٹرک ٹن میٹالرجیکل کول کی درآمد سے ذخیرہ 1 لاکھ 68 ہزار میٹرک ٹن ہوگیا ہے جبکہ 52 ہزار میٹرک ٹن سے زائد خام لوہا ’’آئرن اوور‘‘ (فائن ؍لمپ) کا ذخیرہ موجود ہے۔

مزید یہ کہ 55 ہزار میٹرک ٹن خام لوہا رواں ماہ ستمبر کے تیسرے ہفتے میں ماریطانیہ سے بحری جہاز کے ذریعے لنگر انداز ہوگا، اسی طرح ایک اور بحری جہاز ماہ اکتوبر میں 55 ہزار میٹرک ٹن خام لوہا لے کر ماریطانیہ سے پاکستان اسٹیل کی جیٹی پر پہنچ جائے گا۔

ترجمان پاکستان اسٹیل نے کہا کہ پاکستان اسٹیل میں خام مال کی مسلسل درآمد کی بدولت بتدریج مقررہ پیداواری اہداف حاصل کرنے میں کامیاب ہوں گے، رواں ماہ ستمبر 2014 میں کارخانوں سے اب تک اوسطاً 25 فیصد پیداوار حاصل کی جا رہی ہے، اس مہینے میں حکومتی مقررہ پیداواری ہدف حاصل کرنے میں کامیابی یقینی ہے، مذکورہ درآمدی خام مال کی مسلسل آمد اور پیداوار میں بتدریج اضافے پر پاکستان اسٹیل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر میجر جنرل ریٹائرڈ ظہیر احمد خان اور انتظامیہ پاکستان اسٹیل نے ادارے کے تمام ملازمین کی شب و روز محنت کو سراہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔