افغانستان میں امریکی طیاروں کی بمباری سے 11 شہری ہلاک

اے ایف پی / خبر ایجنسیاں  جمعرات 11 ستمبر 2014
بھارتی وزیرخارجہ کی حامدکرزئی سے ملاقات، بھارت مستقبل میں بھی مختلف چیلنجز سے نمٹنے کیلیے افغان حکومت کی مدد جاری رکھے گا، سشما سوارج  فوٹو: رائٹرز/فائل

بھارتی وزیرخارجہ کی حامدکرزئی سے ملاقات، بھارت مستقبل میں بھی مختلف چیلنجز سے نمٹنے کیلیے افغان حکومت کی مدد جاری رکھے گا، سشما سوارج فوٹو: رائٹرز/فائل

کابل: افغانستان کے صوبے کنڑ میں امریکی فوج کے فضائی حملے میں 2 خواتین اور 2 بچوں سمیت 11 افغان شہری جاں بحق ہوگئے جبکہ افغان نیشنل سیکیورٹی فورسز کی کاروائیوں میں 50 طالبان جنگجو ہلاک اور 13 زخمی ہوگئے، ادھر طالبان کے حملوں میں افغان انٹیلی جنس کے 2 افسران سمیت 7 اہلکار مارے گئے۔

اے ایف پی کے مطابق امریکی افواج نے صوبے کنڑ کے ضلع نارنگ میں طالبان کے حملے کے جواب میں فضائی حملہ کیاجس میں 2 خواتین اور 2 بچوں سمیت 11 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوگئے۔ افغان صدر حامد کرزی نے امریکی فضائی حملے میں شہریوں کی ہلاکت کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاکہ یہ واقعہ کھلی دہشت گردی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ دوسری جانب افغان نیشنل سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 50 طالبان جنگجو ہلاک اور 13 زخمی ہوگئے۔

وزارت داخلہ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ افغان سیکیورٹی فورسز نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے کنڑ، ننگرہار، بغلان، غزنی، خوست، پکتیا اور پکتیکا میں آپریشن کیا جس کے دوران 4 جنگجوؤں کو گرفتار کرلیا گیا۔ ادھر صوبے بدخیس کے ضلع کراکھ میں طالبان نے افغان انٹیلی جنس کے قافلے پر حملہ کردیا جس میں انٹیلی جنس کے 2افسران ہلاک ہوگئے۔

دوسری جانب مشرقی صوبے لغمان کے ضلع بدپاکھ میں طالبان نے ایک چیک پوسٹ پر حملہ کرکے 5 پولیس اہلکاروں کو ہلاک کردیا۔ ادھر بھارتی وزیرخارجہ سشما سوارج نے بدھ کو افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات سمیت دیگر اہم امور پر گفتگو کی گئی۔ اس موقع پرحامد کرزئی نے کہا کہ افغانستان بھارت کا ایک قریبی اتحادی رہے گا۔ بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی حکومت مستقبل میں بھی افغان حکومت کے ساتھ تعاون جاری رکھے گی۔ انھوں نے کہا کہ بھارت مختلف چیلنجز سے نمٹنے اور تجارت میں اضافے کے لیے افغانستان کی مدد جاری رکھے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔