اسرائیلی فوج کی مغربی کنارے میں فائرنگ، فلسطینی نوجوان شہید

این این آئی / اے پی پی  جمعرات 11 ستمبر 2014
ہیومن رائٹس واچ کی 700 افریقی مہاجرین کو بے دخل کرنے پر اسرائیلی حکومت پر تنقید۔ فوٹو: فائل

ہیومن رائٹس واچ کی 700 افریقی مہاجرین کو بے دخل کرنے پر اسرائیلی حکومت پر تنقید۔ فوٹو: فائل

رملہ / نیویارک: مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رملہ کے قریب جھڑپوں میں ایک فلسطینی نوجوان شہید ہوگیا۔

فلسطینی میڈیکل اور سیکیورٹی ذرائع نے اسرائیلی گولی کا شکار بننے والے 22 سالہ فلسطینی نوجوان کی شناخت تیسیر القطری کے طور پر کی، ذرائع کے مطابق جھڑپیں بدھ کی صبح ہوئیں، العماری کیمپ میں اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان ہونے والے تصادم میں تیسیر کو چھاتی پر گولی لگی۔

اسرائیلی فوج کی ترجمان نے بھی تصدیق کی کہ اسرائیلی فوجی دستوں نے حماس کے ایک رکن کو گرفتار کرنے کے لیے کیمپ پر چھاپا مارا تھا اور اس کے ردعمل کے طور پر تقریباً 50 فلسطینیوں نے پتھروں، پٹرول بموں اور جلتے ہوئے ٹائروں سے ان پر حملہ کر دیا۔

ترجمان کے مطابق فوجی دستوں نے ایک فلسطینی کو ایک دھماکا خیز مواد پھینکتا دیکھ کر ردعمل کے طور پر فائرنگ کر دی۔ترجمان نے اشارتاً بتایا کہ فلسطینی کو گولی لگ گئی اور اسے علاج کے لیے اسپتال لے جایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکا۔دریں اثنا ہیومن رائٹس واچ نے 700 افریقی مہاجرین کو بے دخل کرنے پراسرائیلی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔