- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
ہوشیار! ہیکرز نے 50 لاکھ کے قریب جی میل پاس ورڈز چوری کرلئے
نئی دلی: روسی ہیکرز نے 50 لاکھ کے قریب جی میل آئی ڈیز اور پاس ورڈز چوری کر لئے جو کہ ڈرائیو، پلس، یوٹیوب اور میپس وغیرہ کے لئے بھی استعمال ہوتے ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی ہیکرز نے تقریبا 49 لاکہ 30 ہزار جی میل آئی ڈیز اور پاس ورڈز چوری کر لئے ہیں اور یہ تمام پاس ورڈز جی میل کے علاوہ، ڈرائیو، پلس، یو ٹیوب اور میپس کے لئے بھی استعمال ہوتے ہیں۔ ہیکرز نے اکاونٹس کی تفصیلات بھی انٹر نیٹ پر جاری کر دی ہیں اور کہا ہے کہ ہیک کئے گئے پاس ورڈز میں سے 60 فیصد پاس ورڈز اب بھی ایکٹو ہیں۔ دوسری جانب گوگل کا کہنا ہے کہ چوری کئے گئے پاس ورڈز میں سے صرف 2 فیصد ایکٹو ہیں اور ہمارے خود کار اینٹی ہائی جیکنگ سسٹم نے پاس ورڈ چوری کرنے کی بہت سی کوششوں کو روکا۔
گوگل کا کہنا ہے کہ آئی ڈیز اور پاس ورڈز ہمارے سسٹم کی کمزوری کی وجہ سے چوری نہیں ہوئے بلکہ اکثر ایسی اہم چیزیں مختلف ذرائع سے حاصل کی جاتی ہیں۔ اگر آپ ایک جیسی یوزر آئی ڈیز اور پاس ورڈز کو مخلتف ویب سائٹس پر استعمال کرتے ہیں اور ان میں سے ایک ویب سائٹ ہیک ہو جاتی ہے تو اس اکاؤنٹ کے ذریعے سے دوسری ویب سائٹ پر بھی با آسانی لوگن ہوسکتا ہے جب کہ کچھ ہیکرز آئی ڈیز اور پاس ورڈز ہیک کرنے کے لئے دوسرے طریقے بھی استعمال کرتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔