برطانیہ کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے امریکا پر واضح کردیا ہے کہ برطانوی فوج شام میں سرگرم جنگجو تنظیم داعش کے خلاف کارروائی میں کسی صورت حصہ نہیں لےگی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ برطانیہ شام میں داعش کے خلاف امریکی فضائیہ کی کارروائیوں کا حصہ نہیں بن سکتا اور اس حوالے سے اپنی فضائیہ کو استعمال نہیں کرے گا تاہم اہم اتحادی ہونے کے ناطے تعاون جاری رکھیں گےجب کہ برطانوی وزیرخارجہ کا جرمنی کے دارالحکومت برلن میں کہنا تھا کہ ہم امریکا کی جانب سے داعش کے خلاف فضائی کارروائی کا حصہ نہیں بن سکتے کیوں کہ اس حوالے سے گزشتہ سال پارلیمنٹ اس بات کی تصدیق کرچکی ہے کہ برطانیہ کسی بھی ملک پر براہ راست فضائی کارروائی کا حصہ نہیں بنے گا۔
دوسری جانب امریکا نے داعش کے خلاف فضائی کارروائی کے لئے عرب ممالک سے اپیل کی ہے کہ داعش کے خلاف براک اوباما کی پالیسی کی حمایت کی جائے جبکہ اس سلسلے میں حال ہی میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے 10 عرب ممالک اوراپنے ترک ہم منصب سے ملاقات کی اور انہیں داعش کے خلاف شام میں فضائی کارروائی کے لئے قائل کرنے کی کوشش کی۔
ادھر شام نے دھمکی دی ہے کہ اگر اس کی حدود میں فضائی کارروائی کی گئی تو اسے ریاست پر حملہ تصور کیا جائے گا جبکہ عراق میں نئی بننے والی حکومت اور شامی حزب اختلاف نے امریکی فضائی حملے کی نئی حکمت عملی کا خیر مقدم کیا ہے جبکہ روس نے امریکی صدر کی داعش کے خلاف اپنائی جانے والی فضائی کارروائی کی حکمت عملی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔