ٹریفک پولیس کی غفلت، صدر میں پبلک ٹرانسپورٹ کی ری روٹنگ کا منصوبہ ناکام

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 12 ستمبر 2014
کمشنر کی جانب سے قائم نگراں کمیٹی میں شامل پولیس افسران کی عدم دلچسپی سے صدر کی ری روٹنگ منصوبہ غیر موثر ہوگیا۔  فوٹو: ایکسپریس/فائل

کمشنر کی جانب سے قائم نگراں کمیٹی میں شامل پولیس افسران کی عدم دلچسپی سے صدر کی ری روٹنگ منصوبہ غیر موثر ہوگیا۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

کراچی: صدر میں پبلک ٹرانسپورٹ کی جانب سے ری روٹنگ کی خلاف ورزی دوبارہ شروع ہوگئی، متعلقہ اداروں کے درمیان ہم آہنگی نہ ہونے کے باعث صدر میں تجاوزات کے قیام کے ساتھ پبلک ٹرانسپورٹ کی غیرقانونی آمدورفت دوبارہ شروع ہوگئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی اور ٹریفک پولیس کے اشتراک سے پبلک ٹرانسپورٹ کی ری روٹنگ پر عمل شروع کیا گیا تھا تاہم ایک ماہ بھی نہ گزرا کہ صدر کی سڑکوں پر تجاوزات قائم ہوگئی ہیں پبلک ٹرانسپورٹ کی دوبارہ پرانی سڑکوں پر آمدورفت جاری ہے  شہری انتظامیہ کی جانب سے صدر کی پرانی رونقیں بحال کرنے اور ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کا منصوبہ غیر موثر ہوکر رہ گیا ہے۔

واضح رہے کہ  پبلک ٹرانسپورٹ کی ری روٹنگ اور تجاوزات کے خاتمے کی کوششیں 5 ماہ سے جاری ہے لیکن ہر بار شہری انتظامیہ کی مشق رائیگاں جاتی ہے گزشتہ ماہ کمشنر کراچی نے صدر کو تجاوزات سے پاک اور پبلک ٹرانسپورٹ کی ری روٹنگ کویقینی بنانے کیلیے ویجلنس کمیٹی قائم کی تھی کمیٹی میں ایس ایس پی سائوتھ، ایس ایس پی ٹریفک، سیکریٹری آرٹی اے، ڈائریکٹر انسداد تجاوزات، نمائندہ کنٹونمنٹ بورڈ اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کے افسر شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق نگراںکمیٹی میں شامل پولیس افسران کی عدم دلچسپی سے منصوبہ ناکام ہوگیا ہے پبلک ٹرانسپورٹ کی ری روٹنگ پر جزوی عمل ہوتا ہے تاہم کچھ روز بعد بسیں، منی بسیں دوبارہ صدر کی اہم شاہراہوں پر آمدو رفت شروع کردیتی ہیں اس ضمن میں اصل ذمے داری ٹریفک پولیس کی ہے جس کی غفلت سے پبلک ٹرانسپورٹ صدر کی اہم شاہراہوں میر کرم علی تالپور روڈ، شاہراہ عراق ، اقبال شہید روڈ، سرور شہید روڈ اور ڈاکٹر دائود پوتہ روڈ پر غیرقانونی طریقے سے داخل ہورہی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔