- بینظیر کی شہادت پر بھی الیکشن ملتوی ہوئے تھے، گورنر کے پی
- الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت سیلاب متاثرین سمیت مستحقین میں ونٹرپیکیج تقسیم
- ملک بھر میں قائم حراستی مراکز کی فہرست طلب
- پی ٹی آئی کے سابق رکن اسمبلی پر دہشت گردی کامقدمہ درج
- پاکستان کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا ایک اور منصوبہ ناکام
- افتخار چوہدری کے اعتراض پرعمران خان کیخلاف ہرجانہ کیس کا بینچ تبدیل
- حازم بنگوار، فیشن اور منافقانہ معاشرتی رویہ
- پاکستان کو طالبان کے خطرے کیخلاف دفاع کا حق حاصل ہے، امریکا
- برطانیہ میں خاتون کو آن لائن ہراساں کرنے والا ملزم اسلام آباد سے گرفتار
- پی ایس ایل ٹکٹس کی فروخت شروع
- اپنے باغ کا خوبصورت پھول شاہین کے نکاح میں دیدیا، دونوں کو مبارکباد، شاہد آفریدی
- پی ٹی آئی کا حکومت کی دعوت پر آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت پر غور
- شیخ رشید کا اسلام آباد سے کراچی منتقلی روکنے کیلیے عدالت سے رجوع
- امریکا میں چینی غبارے کی پرواز، وزیر خارجہ کا دورہ چین ملتوی
- گستاخانہ مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا پاکستان میں بلاک
- کراچی؛ خاتون کے ساتھ اوباش نوجوانوں کی سرعام بدتمیزی، حملے کی کوشش
- کراچی میں 2 ماہ میں سرکاری تیل چوری کی تیسری لائن پکڑی گئی
- چین کی نیوکلئیر انرجی کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی
- پیٹرول مزید 30 روپے لیٹر مہنگا ہونے کا امکان
- اعظم خان یو اے ای کے گولڈن ویزا ہولڈر بن گئے
حکومت ستمبر میں ختم ہوجائے گی، طاہرالقادری کا پھر دعویٰ

نوازشریف دھرنے میں آئیں تو ملاقات ہو سکتی ہے، ملاقات کیلئے ان کے پاس نہیں جاؤں گا، طاہر القادری۔ فوٹو: فائل
اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ حکومت ستمبر میں ختم ہوجائے گی اور کارکن عید اپنے گھروں میں منائیں گے۔
شاہراہ دستور پر دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ انقلاب مارچ کی وجہ سے ارکان اسمبلی اور وزیراعظم کو پارلیمنٹ کی یاد آگئی۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے ایوان میں چودھری اعتزاز احسن سے 3 بار معافی مانگی، ان کے غرور کو انقلاب مارچ کے کارکنوں نے خاک میں ملا دیا۔ فتح کے قریب ہیں اپنی جدوجہد کو فرانسیسی اور روسی انقلاب کی طرز پر آگے بڑھائے گے، مذاکرات کےلئے وزیراعظم کے بلانے پر کبھی نہیں جاؤں گا۔
نوازشریف یہاں آئیں تو ملاقات ہوسکتی ہے لیکن مذاکرات کا ایجنڈا عوامی تحریک کا ہوگا، جب نواز شریف وزیراعظم بنتے ہیں تو فوج سے کشیدگی بڑھ جاتی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ستمبر میں حکومت ختم ہوجائے گی اور عیدالاضحیٰ کارکنان اپنے گھروں میں جاکر منائیں گے۔ مجھے بہت سارے خطوط آ رہے ہیں جن پر پتہ شاہراہ دستور ڈی چوک لکھا ہے لیکن عنقریب یہ پتہ تبدیل ہو کر ڈی چوک کی بجائے پارلیمنٹ ہاؤس ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔