بھارت کے شناختی کارڈ ڈپارٹمنٹ کا انوکھا کارنامہ

ویب ڈیسک  جمعـء 12 ستمبر 2014
 کارڈ کی تحقیقات کے لئے اسے بنگلور میں ’’یونیک آئیڈینٹی فیکیشن اتھارٹی آف انڈیا‘‘ کے حوالے کردیا گیا ہے۔ فوٹو بی بی سی

کارڈ کی تحقیقات کے لئے اسے بنگلور میں ’’یونیک آئیڈینٹی فیکیشن اتھارٹی آف انڈیا‘‘ کے حوالے کردیا گیا ہے۔ فوٹو بی بی سی

نئی دلی:  بھارت کے سرکاری دفاتر اکثر وبیشتر اپنی نااہلی اور کوتاہی کی وجہ سے  ایسے کارنامے انجام دیتے رہتے ہیں جنہیں دیکھ کر افسوس کے سوا کچھ نہیں کیا جاسکتا اور ایسا ہی ایک کارنامہ بھارتی شناختی کارڈ آفس نے انجام دیا جب انہوں نے اپنے ہی بھگوان ’’ہنومان‘‘ کے نام شناختی کارڈ جاری کر دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق شناختی کارڈ حکام نے  ایک ایسا  کارڈ جاری کیا ہے جس پر ہنومان کی تصویر لگی ہوئی ہے اور تصویر میں ہنومان کو سونے اور ہیرے کے زیورات اورتاج پہنے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اس بات کا پتہ  اس وقت چلا جب پوسٹ مین کارڈ لے کر دیئے گئے پتے کی تلاش میں نکلا اور بے چارہ کئی گھنٹے تلاش کے بعد بھی ہنومان کا گھر تلاش نہ کرسکا اوراسے احساس ہوا کہ کسی نے دھوکے سے یہ کارڈ تیار کیا ہے تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ کس نے اسے اسکین کیا اور ہنومان کی فنگرپرنٹس لیے۔

کارڈ پر ہنومان کو پاوان جیس کا بیٹا ظاہر کیا گیا جب کہ کارڈ پر موبائل نمبر اور بھارتی ریاست راجھستان کے علاقے کا پتہ درج ہے، کارڈ کو بنگلور میں ’’یونیک آئیڈینٹی فکیشن اتھارٹی آف انڈیا‘‘ کے حوالے کردیا گیا ہے جو اس کیس کی تحقیقات کرے گا، یونیک شناختی کارڈ کے ڈپٹی ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ جو بھی اس حرکت میں ملوث پایا گیا اس کی نشاندہی کرکے اسے سخت سزا دی جائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔