ہانگ کانگ کی گلیوں میں رنگ برنگے دلکش ڈیزائنوں سے مزین ہاتھیوں کا مارچ

ویب ڈیسک  اتوار 14 ستمبر 2014
ڈیزائن کردہ ہاتھیوں کی سب سے پہلی پریڈ 2006 میں ہالینڈ کے شہر ہیرلان منعقد ہوئی۔ فوٹو فائل

ڈیزائن کردہ ہاتھیوں کی سب سے پہلی پریڈ 2006 میں ہالینڈ کے شہر ہیرلان منعقد ہوئی۔ فوٹو فائل

ہانگ کانگ: مختلف رنگوں، دلکش اور مہارت سے تخلیق یئے گئے ڈیزائنوں سے مزین ہاتھیوں کی ہانگ کانگ کی گلیوں میں پریڈ سیاحوں اور کیمرہ مینوں کی توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔

ہاتھی کے بڑے بڑے مجسموں کی مختلف شکلوں میں تخلیق اور ان پر قوس و قزح کے رنگوں سے بکھرے ڈیزائن بنانے کا آغاز  مارک سپٹس نے  کیا تھا اور انہی ڈیزائن کردہ ہاتھیوں کی سب سے پہلی پریڈ 2006 میں ہالینڈ کے شہر ہیرلان منعقد ہوئی جس کے بعد پوری دنیا میں یہ ہاتھی لوگوں کو اپنے جانب متوجہ  کرنے کے بعد ہانگ کانگ پہنچ گئے ہیں۔ اس بار ان ہاتھیوں کو مشہور آرٹسٹ ڈیانے وون فرسٹینبرگ اور ڈونی ین نے ڈیزائن کیا ہے، ہاتھیوں کی اس پریڈ کا مقصد ہاتھیوں کی بقا اور بہتری کے لیے فنڈز جمع کرنا ہے۔

ایشیا ایلیفینٹ فاؤنڈیشن اور پریڈ کے کو آرڈی نیٹر مارک کا کہنا تھا کہ ہاتھیوں کی حفاظت کرنے کا آئیڈیا اس وقت سامنے آیا جب تھائی لینڈ میں ایک بے بی ہاتھی اپنی ایک ٹانگ سے اس وقت محروم ہوگیا جب اس کا پاؤں بارودی سرنگ پر پڑ گیا۔ اسپتال انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ہاتھی کو مصنوعی ٹانگ لگائی جاسکتی ہےلیکن اس کے لیے فنڈز دستیاب نہیں اس کے بعد سے ہی ہاتھیوں کی پریڈ کا آئیڈیا سامنے آیا اور 2006 میں ہالینڈ کے شہر ہیرلان سے اس کا آغاز کیا گیا اور اب تک دنیا کے کئی مقامات پر پریڈ منعقد ہوچکی ہے جو اپنے شاندار ڈیزائن کی وجہ سے لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کر لیتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔