(خیالی پلاؤ) - نظم؛ محبت ہی تو ہوتی ہے

سدرہ ایاز  اتوار 14 ستمبر 2014
محبت ہی تو ہوتی ہے، جو ڈھلتی شام میں شبنم کی صورت رقص کرتی ہے،اوراجلی صبح کی پہلی کرن سی جگمگاتی ہے،محبت ہی تو ہوتی ہے۔ فوٹو فائل

محبت ہی تو ہوتی ہے، جو ڈھلتی شام میں شبنم کی صورت رقص کرتی ہے،اوراجلی صبح کی پہلی کرن سی جگمگاتی ہے،محبت ہی تو ہوتی ہے۔ فوٹو فائل

محبت ہی تو ہوتی ہے

جو یوں بے تاب کرتی ہے

کہ تشنہ روح کو سیراب کرتی ہے

محبت ہی تو ہوتی ہے

مسلسل ڈستی جاتی ہے

دلوں میں بستی جاتی ہے

محبت ہی تو ہوتی ہے

جو ہر ویران رستے میں دیئے روشن سے کرتی ہے

سنو، صحراؤں کی مٹی کو بھی سیراب کرتی ہے

محبت ہی تو ہوتی ہے

جو تپتی دھوپ میں بھی سایہ فگن رہ کر

کبھی تنہائی میں دلکش دھنیں ہم کو سناتی ہے

محبت ہی تو ہوتی ہے

جو ڈھلتی شام میں شبنم کی صورت رقص کرتی ہے

اور اجلی صبح کی پہلی کرن سی جگمگاتی ہے

محبت ہی تو ہوتی ہے

کہ جو انجان موسم میں بنا آہٹ بنا دستک

حسین سپنوں کی دنیا بن کر آنکھوں میں اترتی ہے

محبت ہی تو ہوتی ہے

جو ہر آنسو میں دکھ کو پال رکھتی ہے

انا کی سرد چادر میں انہیں سنبھال رکھتی ہے

محبت ہی تو ہوتی ہے

کہ جو خوشیوں کی بستی کو کبھی تاراج کرتی ہے

دلوں پر بن کر انگارہ یونہی پھر راج کرتی ہے

محبت ہی تو ہوتی ہے

نوٹ: روزنامہ ایکسپریس  اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے نظم لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور اپنی  تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف  کے ساتھ  [email protected]  پر ای میل کریں۔

سدرہ ایاز

سدرہ ایاز

آپ ایکسپریس نیوز میں بطور سب ایڈیٹر کام کررہی ہیں۔ خبروں کے علاوہ موسیقی اور شاعری میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ آپ ان سے @SidraAyaz رابطہ کرسکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔