مغوی برطانوی شہری کا سرقلم کرنے والوں کو کٹہرے میں لائیں گے، ڈیوڈ کیمرون

اے ایف پی / نیٹ نیوز  پير 15 ستمبر 2014
آسٹریلیا کی جانب سے دولت اسلامیہ کیخلاف کارروائی کیلیے600فوجی فراہم کرنے کااعلان۔ فوٹو: فائل

آسٹریلیا کی جانب سے دولت اسلامیہ کیخلاف کارروائی کیلیے600فوجی فراہم کرنے کااعلان۔ فوٹو: فائل

لندن: برطانوی وزیراعظم ڈیوڈکیمرون نے داعش کے ہاتھوں برطانوی شہری کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے اعلان کیاہے کہ وہ ڈیوڈہینزکے قاتلوں کی گرفتاری کیلیے آخری حدتک جائیں گے اور یقینی بنائیں گے کہ قاتل انصاف کا سامنا کریں۔

انھوں نے کہاکہ دولت اسلامیہ کایہ عمل مکمل اور واضح برائی ہے۔اس سے قبل گزشتہ روزدولت اسلامیہ کی جانب سے ایک وڈیوجاری کی گئی جس میں برطانوی مغوی ڈیوڈ ہینز کا سرقلم کرتے ہوئے دکھایا گیاجبکہ ایک دوسرے برطانوی شہری کوقتل کرنے کی دھمکی دی گئی۔برطانوی دفتر خارجہ کے مطابق وہ اس وڈیوکی تصدیق کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ صدر اوباما نے بھی قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ امریکا ڈیوڈ ہینز کے قاتلوں کی گرفتاری میں حلیف ملک کی بھرپور مدد کرے گا۔

برطانوی وزیراعظم نے سلامتی سے متعلق کمیٹی ’کوبرا‘کے ہنگامی اجلاس کی صدارت بھی کی۔44سالہ ہینزگزشتہ برس شام میں امدادی سامان کی فراہمی کے دوران اغواکر لیے گئے تھے اور دولت اسلامیہ نے امریکی فضائی حملوں کے ردعمل میں انھیں ہلاک کرنے کااعلان کیا تھا۔

دوسری جانب امریکی وزیرخارجہ جان کیری ان دنوں پیرس میں موجود ہیں جہاں وہ دولت اسلامیہ کے خلاف کارروائی میں یورپی حمایت اور مدد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔فرانس پیر کوعلاقائی سیکیورٹی پر ایک اجلاس منعقد کر رہا ہے تاہم امریکا نے اس کانفرنس میں اہم علاقائی ملک ایران کی شرکت کو مستردکردیا ہے جس پر ایران نے ان مذاکرت کومحض نمائش کہہ کر رد کردیا ہے۔ 10 عرب ممالک سمیت 40ممالک پہلے ہی اس مجوزہ امریکی کارروائی کی حمایت کااعلان کرچکے ہیں۔

ادھر آسٹریلیا نے کہاہے کہ وہ دولت اسلامیہ کیخلاف امریکی قیادت میں آپریشن کیلیے اپنے600 فوجی مشرق وسطیٰ بھیج رہاہے۔آسٹریلوی وزیراعظم ٹونی ایبٹ نے کہاکہ ان فوجیوںکوابتدامیں متحدہ عرب امارات میں تعینات کیا جائے گا اوریہ کہ انھیں امریکاکی مخصوص درخواست پر بھیجا جا رہا ہے، ان فوجیوں کے پاس 8سپرہارنٹ فائٹر جیٹ ہوں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔