- گرافک ڈیزائننگ اور مصنوعی ذہانت
- سینیٹ؛ سویڈن میں قرآنِ پاک کی بے حرمتی کیخلاف قرارداد متفقہ منظور
- دو نوکرانیاں شادی والے گھر سے 60 تولہ سونا چرا کر فرار
- بابراعظم اور سرفراز نمائشی میچ میں ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں گے
- بی جے پی کے سابق عہدیدار کی بیمار بچوں کو قتل کرنے کے بعد خود کشی
- بولان میں لیویز کی چوکی پر فائرنگ سے ایک اہل کار شہید
- لاپتہ افراد کے معاملے پر بڑوں کیخلاف کارروائی کرنی ہوگی، سپریم کورٹ
- متحدہ رہنما بابر غوری کے وارنٹ معطل، حفاظتی ضمانت منظور
- حکومت کا شیخ رشید سے لال حویلی کا قبضہ چھڑوانے کا فیصلہ
- الیکشن کمیشن کا قومی اسمبلی کی 33 نشستوں پر 16مارچ کو ضمنی انتخابات کا اعلان
- عمران خان کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کو ہٹا دیا گیا
- ڈکیتی کی انوکھی واردات، ڈاکو 5 ہزار مرغیاں لے کر فرار
- پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کے خلاف ڈکیتی کا مقدمہ درج
- نیوزی لینڈ میں طوفانی بارش اورتیز ہوائیں، آکلینڈ میں ایمرجنسی نافذ
- لیجنڈری کرکٹر برائن لارا کی دوبارہ میدان پر واپسی
- پاکستان کی معاشی ترقی اللہ تعالیٰ کے ذمے ہے، اسحاق ڈار
- ایران میں آذر بائیجان کے سفارتخانے پر فائرنگ، سیکورٹی چیف ہلاک
- فواد چوہدری سے یہ سلوک کرنے والوں کیلیے اکیلی کافی ہوں، اہلیہ
- پی ٹی آئی کا پنجاب میں انتخابات کی تاریخ کیلیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع
- ملک میں کل سے مزید بارشوں اور پہاڑوں پر برفباری کی پیشگوئی
سپریم کورٹ کے سامنے تحریک انصاف کے کارکنوں اور پولیس میں تصادم

کارکنان کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا تاہم عمران خان کی ہدایت کے بعد کارکن دوبارہ دھرنے کے مقام پر پہنچ گئے۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز
اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت کا ریڈ زون رات گئے اس وقت میدان جنگ بن گیا جب تحریک انصاف کے کارکن اور پولیس کے درمیان سپریم کورٹ کے سامنے تصادم ہوگیا جس سے صورتحال کشیدہ ہوگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عمران خان کے کنٹینر سے اعلان کیا گیا کہ کارکن خیموں سے باہر نکلیں اور ڈنڈے اٹھا کر نادرا چوک کی جانب پیش قدمی کریں اور دیگر کارکنوں کو پولیس کے لاٹھی چارج اور گرفتاریوں سے بچائیں، اعلان کے بعد کارکن ہاتھوں میں ڈنڈے اٹھائے نادرا چوک کی جانب بڑھے تاہم سپریم کورٹ کے سامنے جب انہیں پولیس نے روکا تو کارکن مشتعل ہوگئے اورپولیس پر پتھراؤ شروع کردیا جس کے جواب میں اہلکاروں نے انہیں منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج کیا جس سے صورتحال کشیدہ ہوگئی۔
پولیس کی مدد کے لئے رینجرز اور ایف سی اہلکار بھی وہاں پہنچ گئے تاہم عمران خان کی ہدایت کے بعد کارکنان واپس دھرنے کے مقام پر پہنچ گئے۔ پولیس سے تصادم کے دوران چند فوجی گاڑیاں بھی وہاں سے گزریں جنہیں دیکھ کر کارکنان نے فوج کے حق میں نعرے لگائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔