’’چکنگ‘‘ کیخلاف امپائرزکو زیادہ بااختیار کرنے پر غور

اسپورٹس ڈیسک  بدھ 17 ستمبر 2014
وقت کم ہونے کی وجہ سے نیا قانون ورلڈ کپ سے قبل نافذ کرنے کی تجویز مسترد  فوٹو: فائل

وقت کم ہونے کی وجہ سے نیا قانون ورلڈ کپ سے قبل نافذ کرنے کی تجویز مسترد فوٹو: فائل

چنئی: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ’’چکنگ‘‘ کے خلاف آن فیلڈ امپائرز کو زیادہ بااختیار کرنے پر غورشروع کردیا، مشکوک ایکشن کے حامل بولر کو فوری طور پر بولنگ سے روکا جا سکے گا،وقت کم ہونے کی وجہ سے نیا قانون ورلڈ کپ سے قبل نافذکرنے کی تجویز مسترد ہو گئی۔

تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے غیرقانونی ایکشن کے حامل بولرز کے خلاف آپریشن کلین اپ کو نئے لیول پر لے جانے کا فیصلہ کیا ہے، زیادہ سخت اقدامات سے کھیل کو ’’چکرز‘‘ سے صاف کرنے کی کوشش کی جائے گی، اس سلسلے میں ایک نئے قانون پر غور ہورہا ہے، جس کے مطابق آن فیلڈ امپائرز کو زیادہ اختیارات دیے جائیں گے تاکہ اگر وہ محسوس کرے کہ کوئی بولر آئی سی سی کی مقرر کردہ 15 ڈگری کی حد کے اندر بولنگ نہیں کررہا تو اسے فوری طور پر گیند کرنے سے روک دے گا۔ فی الحال یہ طریقہ رائج ہے کہ اگر امپائر کسی بولر کے ایکشن میں خامی محسوس کرے تو میچ کے اختتام پر ریفری سے مشورہ کرتا ہے۔

بعد میں متفقہ طور پر آئی سی سی کو ایکشن کی رپورٹ دی جاتی ہے، کونسل کے خیال میں اس دوران مذکورہ بولر کھیل پر کافی حد تک اثر انداز ہوسکتا ہے، کسی کا غیرقانونی بولنگ ایکشن ایک اسپیل میں میچ کا نقشہ تبدیل کر دے گا، اس لیے بہتر یہی ہے کہ کسی کے انداز پر شک ہو تو اسے فوری طور پر بولنگ سے روک دیا جائے۔اگر اس حوالے سے باقاعدہ قانون سازی کی بھی جاتی ہے تو اس کا نفاذ ورلڈ کپ سے قبل ممکن نہیں ہو گاکیونکہ اب میگا ایونٹ میں زیادہ وقت نہیں رہ گیا۔

اسی لیے آئی سی سی نے ٹورنامنٹ سے پہلے ہی ایسے بولرز کا صفایا کرنا شروع کردیا جن کا ایکشن مقرر کردہ معیار پر پورا نہیں اترتا، اب 15 ڈگری کے قانون پر زیادہ سختی سے عملدرآمد کرایا جارہا ہے، دوسری جانب مختلف حلقے اسے متنازع بھی قرار دے رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔