- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
امریکا اور اس کے اتحادیوں کا برا وقت شروع ہونے والا ہے، القاعدہ
صنعاء: القاعدہ نے کہا ہے کہ شام اور عراق میں برسرپیکار افراد اپنے اختلاف مٹادیں کیونکہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کا برا وقت شروع ہونے والا ہے۔
القاعدہ کی یمن اور شمالی افریقا شاخ کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر جاری مشترکہ بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عراق اور شام میں مسلح جدو جہد کرنے والے باہمی لڑائیاں ختم کرکے امریکا اور اس کے اتحادیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے متحد ہوجائیں، شام میں برسرپیکار لوگ امریکا کا آلہ کار بننے سے گریز کریں اور صدر بشارالاسد کے خلاف جنگ جاری رکھیں۔
پیغام میں کہا گیا ہے کہ امریکا کے برے دن آنے والے ہیں، ہم اس اتحاد میں شامل ہونے والے تمام ممالک کے عوام سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی آلہ کار حکومتوں کے سامنے کھڑے ہوجائیں اور انہیں تمام قانونی طریقوں سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے پردے میں اسلام کے خلاف جنگ کا حصہ بننے سے روکیں۔
واضح رہے کہ شام اور عراق میں اسلامی ریاست قائم کرنے والی تنظیم داعش ماضی قریب میں القاعدہ سے منسلک تھی تاہم القاعدہ کے سربراہ ڈاکٹر ایمن الظواہری اس سے لاتعلقی ظاہر کرچکے ہیں جبکہ شام میں النصرہ فرنٹ کو القاعدہ کی حمایت حاصل ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔