تامل ناڈو کی وزیراعلیٰ کو کرپشن پر قید و جرمانہ

جے للیتا اپنی مقبولیت کی بنا پرمسلسل تیسری مرتبہ جنوبی بھارت کی سب سے بڑی ریاست تامل ناڈو کی وزیر اعلی منتخب ہوئی تھیں


September 29, 2014
جے للیتا اپنی مقبولیت کی بنا پرمسلسل تیسری مرتبہ جنوبی بھارت کی سب سے بڑی ریاست تامل ناڈو کی وزیر اعلی منتخب ہوئی تھیں. فوٹو؛ فائل

بھارتی عدالت نے جنوبی ریاست تامل ناڈو کی وزیر اعلیٰ جے للیتا کو کرپشن اور ناجائز اثاثوں کے مقدمے میں مجرم قرار دیتے ہوئے چار سال قید اور ایک ارب روپے جرمانے کی سزا سنا دی ہے۔ سزا سنائے جانے کے بعد انھیں گرفتار کر کے جیل منتقل کر دیا گیا، اب جے للیتا کو وزارتِ اعلیٰ اور اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونا پڑے گا۔ جے للیتا کو اٹھارہ برس پہلے دائر کیے جانے والے اس مقدمے میں ڈیڑھ ارب روپے غیر قانونی طور پر جمع کرنے کا مرتکب پایا گیا۔

واضح رہے جے للیتا اپنی بے پناہ مقبولیت کی بنا پر مسلسل تیسری مرتبہ جنوبی بھارت کی سب سے بڑی ریاست تامل ناڈو کی وزیر اعلی منتخب ہوئی تھیں اور ان کے چاہنے والے انھیں ایک دیوی کا درجہ دیتے ہیں اس کے باوجود ان کے خلاف مقدمہ کا فیصلہ ہونے اور ان کی گرفتاری سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ بھارت میں عدالتیں آزاد ہیں جو بر سر اقتدار حکمران کے خلاف بھی فیصلہ کر سکتی ہیں۔ دوسری طرف اگر ہم اپنے معاشرے پر نظر ڈالیں تو ہمیں اتنے جرأت مندانہ انصاف کی مثالیں شاذ و نادر ہی ملتی ہیں۔ ایسا کڑا احتساب یقیناً معاشرے کی تطہیر کا کام کرتا ہے۔

جے للیتا کے خلاف مقدمہ اٹھارہ سال پہلے درج کیا گیا تھا۔ خاتون وزیر اعلیٰ کے تین ساتھیوں کو بھی قید اور جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔ یہ تعجب انگیز بات ہے کہ جے للیتا بدعنوانی کے معاملے میں پہلے بھی جیل جا چکی ہیں تاہم ان کے خلاف فیصلے کے بعد تامل ناڈو میں ہنگامے پھوٹ پڑے، جے للیتا کے حامی سڑکوں پر نکل آئے، کاروباری مراکز بند کرا دیے، متعدد گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا اور شہریوں کی املاک کو بھی نقصان پہنچایا، جے للیتا اپنے مقدمہ کو سیاسی سازش قرار دیتی ہیں۔ وہ 1980 کی دہائی میں سیاست میں آئیں، اس سے پہلے وہ تامل فلموں کی ہیروئین اور مشہور اداکارہ تھیں۔

1997میں ان کے گھر چھاپے کے دوران پولیس نے28 کلو سونا، جوتوں کے750 جوڑے اور 10 ہزار سے زائد ساڑھیاں قبضے میں لی تھیں، بھارتی جمہوریت میں کرپشن اور بدعنوانی کی یہ پہلی مثال نہیں ہے۔ بھارت کے آنجہانی وزیر اعظم راجیو گاندھی بھی سویڈن سے خریدی گئی بو فورس توپوں کے سودے میں کمیشن لینے کے الزامات کی زد میں آئے تھے۔ اتر پردیش کی وزیر اعلیٰ مایا وتی پر بھی الزامات لگے' من موہن سنگھ کے دور میں بھی حکومتی شخصیات پر کرپشن اور بدعنوانی کے الزامات عائد ہوتے رہے ہیں' اب تامل ناڈو کی وزیراعلیٰ جے للیتا کو سزا ہوئی ہے۔

ترقی پذیر ملکوں کا المیہ یہ ہے کہ یہاں عوام کے ووٹوں سے منتخب ہو کر حکومت میں آنے والی شخصیات بھی کرپشن اور بدعنوانی میں ملوث ہو جاتی ہیں۔ بھارت دنیا کی ایک بڑی جمہوریت ہے' اس جمہوریت کی ایک ریاست کی وزیر اعلیٰ کو کرپشن کے الزام پر سزا ہونا اس امر کا ثبوت ہے کہ جمہوری نظام میں کرپشن موجود ہے تاہم اگر عدلیہ اور دیگر احتسابی و تفتیشی ادارے مضبوط و فعال ہوں تو طاقتور سیاسی شخصیات اور سرکاری افسر بھی سزا سے نہیں بچ سکتے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں