زمین کی انتہائی گہرائی میں ہوا کے غبارے پر منفرد سفر کا نیا ریکارڈ قائم

آسٹریا کاشہری غبارے کوغارکے60 میٹردھانے سے داخل کرتے ہوئے206 میٹرکی گہرائی تک لے گیا اور پھرکامیابی سے واپس بھی لےآیا


ویب ڈیسک September 30, 2014
ممکن ہے کہ آئیوان کے اس منفرد اور حیرت انگیز کارنامے کی بدولت ان کا نام گنز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کر لیا جائے

آپ نے اکثر ہوا کے غباروں کو فضا میں بلند ہوتے اور طویل سفر کرتے ہوئے یقیناً دیکھا ہوگا لیکن آسٹریا کے شہری نے زمین کی گہرائیوں میں ہوا کے غبارے پر منفرد اور انوکھا سفر کر کے نہ صرف سب کو حیران کردیا بلکہ ایک نیا ریکارڈ قائم کردیا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ کارنامہ انجام دینے والا کوئی نوجوان نہیں بلکہ آسٹریا کے 70 سالہ شہری آسٹرین آئیوان ٹریفونوف ہیں جنہوں نے ہوا کے غبارے پر سوار ہو کر فضا کی جانب نہیں زمین کی گہرائی کی طرف سفرکیا، دنیا کے اس طرز کے پہلے اور منفرد سفر کے دوران وہ کروشیا میں غبارے کو ایک غار کے60 میٹر دھانے سے داخل کرتے ہوئے 206 میٹر کی گہرائی تک لے گئے اور پھر کامیابی سے واپس بھی لے آئے، اس عجیب و غریب اور حیرت انگیز سفرکو مکمل کرنے میں انہیں 25 منٹ لگے، اس مقصد کے لے انہوں نے خصوصی طور پر غبارہ تیار کرایا تھاجس میں بیٹھنے کے لیے روایتی باسکٹ کی بجائے اسٹیل کا فریم لگایا گیا تھا جبکہ 2گیس سلنڈر فٹ کئے گئے تھےاورممکن ہے کہ ان کے اس منفرد اور حیرت انگیز کارنامے کی بدولت ان کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کر لیا جائے گا۔

آئیوان کا اپنے سفر کے بارے میں کہنا تھا کہ اس طرح کا کارنامہ زندگی میں ایک ہی بار انجام دیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک انتہائی مشکل کام تھا اور اس کے لیے موزوں غبارے کے ساتھ موزوں موسم بھی درکار تھا جب کہ ان کا دعویٰ ہے کہ یہ ایک انتہائی پیچیدہ مہم تھی جو شاید کوئی اورنہ کرسکے، آئیوان ٹریفونوف اس سے قبل 1989 میں گرم غبارے پر بحیرہ روم ، 1996 میں قطب شمالی اور 2000 میں قطب جنوبی پر سفر کر کے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں