چاکلیٹی ہیرو وحید مراد اگرزندہ ہوتے تو 76 ویں بہار دیکھ چکے ہوتے

ویب ڈیسک  جمعرات 2 اکتوبر 2014
وحید مراد بیک وقت فلم ایکٹر، پروڈیوسر اور اسکرپٹ رائٹر بھی تھے۔  فوٹو: فائل

وحید مراد بیک وقت فلم ایکٹر، پروڈیوسر اور اسکرپٹ رائٹر بھی تھے۔ فوٹو: فائل

کراچی: ستارہ امتیاز اور لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ حاصل کرنے والے پاکستان فلم انڈسٹری کے چاکلیٹی ہیرو وحید مراد کی 76 ویں سالگرہ آج منائی جارہی ہے۔

چاکلیٹی ہیرو وحید مراد 2 اکتوبر 1938 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے اپنی تعلیم کراچی گرامر اسکول، ایس ایم آرٹس کالج کراچی سے مکمل کی اور یونیورسٹی آف کراچی سے انگلش لٹریچر میں ماسٹر کیا۔ وہ ممتاز فلم ڈسٹری بیوٹر نثار مراد کے اکلوتے صاحبزادے اور سلمیٰ مراد کے خاوند تھے۔ وحید مراد نے 1959 میں اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کیا اور 1983 میں اپنی وفات تک ان کا 25 سالہ فنی سفر انتہائی کامیابیوں و کامرانیوں سے مزین رہا، وہ بیک وقت فلم ایکٹر، پروڈیوسر اور اسکرپٹ رائٹر بھی تھے۔

وحید مراد کی بہترین فلموں میں ’’دل میرا دھڑکن تیری، ہیرا اور پتھر، ارمان، عندلیب، مستانہ ماہی، انسانیت، دیور بھابھی و دیگر شامل ہیں۔ وحید مراد نے 115 اردو، 8 پنجابی اور ایک پشتو فلم میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ وحید مراد 23 نومبر 1983ء کو 45 سال کی عمر میں اپنے مالک حقیقی سے جاملے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔