ترکی کا عراق و شام میں دولت اسلامیہ کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

دولت اسلامیہ کے خلاف کارروائی کے دوران بیرونی طاقتوں کو ترکی کی سرزمین استعمال کرنے کی بھی اجازت ہوگی، قرارداد


ویب ڈیسک October 03, 2014
دولت اسلامیہ کے خلاف قرارداد کے حق میں 298 ممبران نے جبکہ 98 نے اس کی مخالفت میں ووٹ دیا۔ فوٹو؛ اے ایف پی

ترکی نے دولت اسلامیہ عراق و شام (داعش) سے اپنے سفیروں اور فوجیوں سمیت 49 شہریوں کو بازیاب کرانے کے بعد جنگجوؤں کے خلاف بھرپور کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کی جانب سے یہ فیصلہ پارلیمنٹ کی جانب سے ایک قرار داد منظورکرنے کے بعد کیا گیا، قرارداد میں 298 ممبران نے دولت اسلامیہ کے خلاف کارروائی کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 98 ممبران نے اس کی مخالفت کی۔ قرارداد میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ دولت اسلامیہ کے خلاف کارروائی کے دوران بیرونی طاقتوں کو ترکی کی سرزمین استعمال کرنے کی بھی اجازت ہوگی۔


واضح رہے کہ امریکہ اور عرب ممالک کی جانب سے دولت اسلامیہ کے خلاف کارروائی کے آغاز کے بعد سے ترکی پر بہت دباو تھا کہ وہ بھی اِس اتحاد کا حصہ بن جائے مگر ترکی راضی نہیں ہورہا تھا لیکن داعش کی جانب سے ترک شہریوں کو یرغمال بنانے کے بعد ترکی کو بالاخر کارروائی کا فیصلہ کرنا پڑا۔ چند روز قبل ترک صدر رجب طیب اردگان نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اب انقرہ کے پاس بھی داعش کے خلاف کارروائی کے علاوہ کوئی چارا نہیں ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں