حقیقی جمہوریت کی بحالی کے لئے سڑکوں پر دھرنا دینے والوں اور حکومت کے حمایتیوں کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی جبکہ دونوں جانب سے ایک دوسرے پر پتھراؤ بھی کیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہانک کانگ میں انتخابی نظام اور حقیقی جمہوریت کی بحالی کے لئے گزشتہ 2 ہفتوں سے سڑکوں پر بیٹھے مظاہرین کے دھرنوں کے باعث حکومتی حمایتی بھی سڑکوں پر نکل آئے جبکہ شہر کے مصروف ترین علاقے مونگ کانگ میں حکومتی حمایتیوں نے مظاہرین پر دھاوا بول کر پتھراؤ کیا جواب میں مظاہرین کی جانب سے بھی بھرپور مزاحمت کی گئی، کشیدہ حالات کے بعد پولیس نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر حکومتی حمایتیوں کو پیچھے کردیا جبکہ ان کا کہنا تھا طویل دھرنوں کے باعث معمولات زندگی شدید متاثر ہیں جس کی وجہ سے انہیں مسائل کا سامنا ہے۔
دوسری جانب ہانگ کانگ کی انتظامیہ کے سربراہ نے ایک بار پھر دھرنا دینے والوں کے ساتھ بات چیت شروع کرنے کی پیشکش کی تاہم انہوں نے واضح کیا کہ وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے کے باعث مغلوب ہو کر چینی حکومت اور ہانگ کانگ انتظامیہ کسی کے سامنے نہیں جھکے گی۔ دوسری جانب چیف سیکریٹری نے مظاہرین پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مظاہرین واپس گھروں کو چلے جائیں کیوں کہ طویل ہڑتال اور دھرنوں کے باعث شہریوں کے جذبات بھڑک رہے ہیں اور کسی بھی وقت خطرناک جھڑپیں ہونے کا خدشہ ہے۔
واضح رہے کہ ہانگ کانگ میں حقیقی جمہوریت کی بحالی کے لئے گزشتہ 2 ہفتوں سے جاری طلبا کے احتجاج میں عام شہریوں نے بھی حصہ لینا شروع کردیا ہے جبکہ مظاہرین نے انتخابی عمل میں اصلاحات اور حقیقی جمہوریت کی بحالی تک دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے۔