- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
پاکستان نے پولیو کے حوالے سے اپنا ہی 14 سالہ ریکارڈ توڑ ڈالا
کراچی: پاکستان میں پولیو کے مزید 8 کیسز سامنے آگئے جس سے مجموعی کیسز کی تعداد 202 تک جاپہنچی ہے جبکہ پولیو کے بڑھتے ہوئے کیسز کی تعداد میں پاکستان نے اپنا ہی ریکارڈ توڑ ڈالا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان میں پولیو کا 14 سالہ پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا جس کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد 200 ہوگئی ہے۔ قومی اداراہ صحت کے مطابق بلوچستان میں پولیو کے 6، پنجاب میں 2، فاٹا سے 135، خیبرپختونخوا سے 140 جبکہ سندھ سے 19 کیسز سامنے آئے ہیں۔ فاٹا اور خیبرپختونخوا میں والدین اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کرتے ہیں جس کی وجہ سے اس کی تعداد میں اضافہ ہوتاجارہا ہے جبکہ مختلف علاقوں میں سیکیورٹی کی وجہ سے پولیو اہلکار جانے سے گریز کرتے ہیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ نے ایکسپریس نیوز سے خصو صی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں پولیوکیسز کی تعدادمیں اضافہ ہونا تشویش کا باعث ہے، پولیو کیسز بڑھنے کی وجہ پولیو ٹیموں کو ٹارگٹ کرنا ہے جس کی وجہ سے پولیو کے کیسز کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں پولیوں کی ٹیموں کو ٹارگٹ کیا جا تا ہے۔
وفاقی وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ انسداد پولیو مہم کی کامیابی کے لیے ان علاقوں میں کرفیو نافذ کرنا ہوگا جہاں یہ مہم چلائی جارہی ہو جب کہ صوبائی حکومتوں کو چاہئے کہ وہ پولیوکے قطرے پلانے والی ٹیموں کو مناسب سیکیورٹی فراہم کریں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔