پاکستان نے پولیو کے حوالے سے اپنا ہی 14 سالہ ریکارڈ توڑ ڈالا

ویب ڈیسک  جمعـء 3 اکتوبر 2014
بلوچستان میں پولیو کے 6، پنجاب میں 2، فاٹا سے 135، کے پی کے سے 140 جبکہ سندھ سے 19 کیسز سامنے آئے ہیں، فائل فوٹو

بلوچستان میں پولیو کے 6، پنجاب میں 2، فاٹا سے 135، کے پی کے سے 140 جبکہ سندھ سے 19 کیسز سامنے آئے ہیں، فائل فوٹو

کراچی: پاکستان میں پولیو کے مزید 8 کیسز سامنے آگئے جس سے مجموعی کیسز کی تعداد 202 تک جاپہنچی ہے جبکہ پولیو کے بڑھتے ہوئے  کیسز کی تعداد میں پاکستان نے اپنا ہی ریکارڈ توڑ ڈالا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان میں پولیو کا 14 سالہ پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا جس کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد 200 ہوگئی ہے۔ قومی اداراہ صحت کے مطابق بلوچستان میں پولیو کے 6، پنجاب میں 2، فاٹا سے 135، خیبرپختونخوا سے 140 جبکہ سندھ سے 19 کیسز سامنے آئے ہیں۔ فاٹا اور خیبرپختونخوا میں  والدین اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار  کرتے ہیں جس کی وجہ سے اس کی تعداد میں اضافہ ہوتاجارہا ہے جبکہ مختلف علاقوں میں سیکیورٹی کی وجہ سے پولیو اہلکار جانے سے گریز کرتے ہیں۔

دوسری جانب وفاقی وزیر مملکت برائے  صحت  سائرہ افضل تارڑ نے ایکسپریس نیوز سے خصو صی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں پولیوکیسز کی تعدادمیں اضافہ ہونا تشویش کا باعث ہے، پولیو کیسز بڑھنے کی وجہ پولیو ٹیموں کو ٹارگٹ کرنا ہے جس کی وجہ سے پولیو کے کیسز کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں پولیوں کی ٹیموں کو ٹارگٹ کیا جا تا ہے۔

وفاقی وزیر مملکت برائے  صحت  سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ انسداد پولیو مہم  کی کامیابی کے لیے ان  علاقوں میں کرفیو نافذ کرنا ہوگا جہاں یہ مہم چلائی جارہی ہو جب کہ  صوبائی حکومتوں کو چاہئے کہ وہ پولیوکے قطرے پلانے والی ٹیموں کو مناسب سیکیورٹی فراہم کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔