پی آئی اے کو 6 ماہ میں 10 ارب روپے کا خسارہ، ایک طیارے پر 25 پائلٹ تعینات

طفیل احمد  ہفتہ 4 اکتوبر 2014
بین الاقوامی قواعد کے مطابق ایک طیارے پر 15سے18 افراد کا عملہ تعینات ہوتا ہے۔ فوٹو: فائل

بین الاقوامی قواعد کے مطابق ایک طیارے پر 15سے18 افراد کا عملہ تعینات ہوتا ہے۔ فوٹو: فائل

کراچی: حکومت کی تمام تر کوششوں کے باوجود پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کو مسلسل خسارے کاسامنا ہے، گزشتہ 6ماہ کے دوران پی آئی اے کو 10 ارب روپے کے خسارہ کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد قومی ایئر لائن کا مجموعی خسارہ 200 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔

خسارے کے باوجود قومی ایئرلائن کی انتظامیہ نے18لاکھ روپے ماہانہ پرچیف لیگل آفیسرمقررکرلیاجس کی عمر62سال بتائی گئی ہے، ادارے کے فضائی بیڑے کے 10طیارے گراؤنڈ ہیں جب کہ 27 طیارے آپریشنل ہیں، ان طیاروں میں پی آئی اے انتظامیہ نے بیرون ممالک سے ویٹ لیز پر3 طیارے اور ڈرائی لیز پر لیے گئے3 طیارے بھی شامل ہیں جب کہ مزید 2 طیارے ویٹ لیز پرحاصل کیے جارہے ہیں، قومی ایئرلائن کے ملازمین کی تعداد 22 ہزار ہے ان میں700 پائلٹ بھی شامل ہیں اس طرح قومی ایئرلائن کے ایک طیاریپر25 پائلٹ اور80افراد کا عملہ تعینات ہے۔

بحران کا شکار قومی ایئرلائن اپنے بدترین خسارے سے گزررہی ہے، سیاسی مداخلت پرحال ہی میں چیف لیگل آفیسرکی تقرری کے احکام بھی جاری کردیے گئے جسے دیگرمراعات سمیت 23لاکھ روپے اداکیے جارہے ہیں، چیف لیگل آفیسر کو کنٹریکٹ بنیاد پر رکھا گیا ہے جس کا عہدہ ڈائریکٹر کے مساوی قرار دیاگیا ہے، اس اسامی کیلیے قومی ادارے کی انتظامیہ نے اخبارات کواشتہاردیااور نہ ہی قواعد وضوابط کوپوراکیاگیا۔ ذمے دار افسر کے مطابق قومی ایئرلائن کے موجودہ شعبہ تعلقات عامہ کوبھی بھاری رقوم کے عوض ایک منظور نظر فرم کودیے جانے پر غور شروع کردیا گیا۔

پی آئی اے کے ایک افسرنے قومی ایئرلائن کوگزشتہ 6ماہ کے دوران 10 ارب روپے کے خسارے کی تصدیق کی ہے جبکہ 2013 میں 6ماہ کے دوران18ارب روپے کاخسارہ ہواتھا، قومی ادارے میں طیاروں کے مقابلے میں پائلٹوں اورعملے کے غیر مساوی تناسب کی وجہ سے ایک طیارے پر25پائلٹ جبکہ80سے زائد عملہ تعینات ہے جبکہ بین الاقوامی قواعدکے مطابق ایک طیارے پر ایک پائلٹ، ایک کوپائلٹ اور 15 سے18 افراد کا عملہ تعینات ہوتا ہے، قومی ایئرلائن کے پائلٹوں کو فلائنگ نہ کرنے کے عوض ماہانہ50گھنٹے گارنٹی الاؤنس بھی دیاجارہا ہے جبکہ وہ پائلٹس جو انتظامی عہدوں پر بھی تعینات انھیں ماہانہ 105 گھنٹے فلائنگ گارنٹی الاؤنس دیاجاتا ہے، اس وقت پی آئی اے میں700 پائلٹس ہیں جبکہ فضائی بیٹرے میں صرف28طیارے آپریشنل ہیں۔

قومی ایئرلائن کے موجودہ شعبہ تعلقات عامہ میں 5ملازمین تعینات ہیں ادارے کے اعلیٰ افسران نے25 لاکھ روپے ماہانہ پر اس شعبے کو نجی کمپنی کو دینے پرغور شروع کردیا ہے، یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن میں ایم ڈی اورچیئرمین کے اعلیٰ انتظامی عہدوںکیلیے امیدواروں کی درخواستیں طلب کی گئی تھیں جس میں100سے زائد امیدواروں نے اپنی درخواستیں ایوی ایشن ڈویژن میں جمع کرادیں لیکن مشیر ایوی ایشن شجاعت عظیم نے ان تمام درخواستوں کورد کردیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔