سابق وزیراعظم اور پیپلزپارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ ہمارے دورمیں 90 دن میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا دعویٰ کرنے والوں کو آج حکومت میں آئے ایک سال سے زیادہ ہوگیا لیکن پھر بھی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔
لاہور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اکیسویں صدی میں بھی ملتان میں غیر جماعتی بنیاد پر ضمنی الیکشن کرانے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ درپردہ کسی امیدوار کو مسلم لیگ (ن) یا تحریک انصاف کی حمایت حاصل ہے لیکن پیپلزپارٹی اپنے انتخابی نشان پر الیکشن میں حصہ لے گی۔ انہوں نے کہا کہ 1985 میں پیپلزپارٹی نے غیر جماعتی انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا جس کے خلاف ہم 1987 میں عدالت میں بھی گئے لیکن ایک مرتبہ پھر وہی روش اختیار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ وہی لوگ موجود ہیں جو پہلے کسی اور جماعت میں تھے وہ وہاں تبدیلی نہ لاسکے تو عمران خان کے ساتھ مل کر کیا تبدیلی لائیں گے، آج جو حکومت میں ہیں انہوں نے ہمارے دورمیں 90 دن میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا دعویٰ کیا لیکن آج انہیں حکومت میں آئے ہوئے ایک سال سے زیادہ ہوگیا لیکن پھر بھی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ سیاسی بحران عوام کو ریلیف نہ ملنے کی وجہ سے ہے، ملک میں لاقانونیت،بے روزگاری، مہنگائی اور بجلی کی لوڈشیڈنگ عروج پر ہے، چاہتے ہیں عوام کو فوری طور پر ریلیف دینے کے لئے اقدامت کئے جائیں۔
بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کا معاملہ پہلے صدر کے پاس تھا لیکن اٹھارویں ترمیم کے بعد اس کا اختیار صوبوں کے پاس آگیا ہے اس لئے وفاق کو صوبائی معاملات میں مداخلت نہیں کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کرانا صوبوں کی ذمہ داری ہے جبکہ پیپلزپارٹی نے بلدیاتی انتخابات کا خاکہ صوبائی حکومت کے حوالے کردیا ہے۔