عید قرباں کا حقیقی مفہوم

نادیہ فاطمہ  پير 6 اکتوبر 2014
یہ تہوار صرف گوشت کے چٹخارے لینے کا نام نہیں بلکہ اس تہوار کی اصل روح اپنے نفس کا تذکیہ ہے۔  فوٹو : ایکسپریس/فائل

یہ تہوار صرف گوشت کے چٹخارے لینے کا نام نہیں بلکہ اس تہوار کی اصل روح اپنے نفس کا تذکیہ ہے۔ فوٹو : ایکسپریس/فائل

تہوار کسی بھی تہذیب کا حسن ہوتے ہیں، ہر تہوار اپنے اندر مختلف رنگوں کو سموئے ہوئے ہوتا ہے اور اگر ہم بات کریں اپنے مذہبی تہواروں کی تو ان کی خوب صورتی و رعنائی بے مثال اور لا جواب ہے۔

ہمارے دین میں دو بڑے خوشی کے مواقع عیدالفطر اور عیدالاضحی ہیں۔ جس میں پوری ملت اسلامیہ خوشیاں مناتی ہے اور عالم اسلام میں اتحاد ویک جہتی کا مظاہرہ دیکھنے میں آتا ہے۔ اس کے علاوہ ہماری عیدین کا ایک تقاضا، مقصد اور پیغام یہ بھی ہے کہ ہم اس تہوار کی اصل روح کو سمجھ کر اس کے تقاضوں کو پورا کر کے روحانی سکون اور خوشی حاصل کریں۔

عیدالاضحی جسے عید قرباں اور بقر عید بھی کہا جاتا ہے۔ یہ عید مسلمانوں کے لیے اﷲ تعالیٰ کی جانب سے بیش قیمت تحفے اور عطیے کی مانند ہے، اس عید میں ہم سنت ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے، اﷲ کی راہ میں جانوروں کی قربانی کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ اس عید کا مقصد صرف جانوروں کی قربانی کر کے گوشت جمع کرنا ہے، جب کہ اس تہوار کی اصل روح اپنے نفس کا تذکیہ ہے۔

عیدالاضحی کو نمکین عید بھی کہتے ہیں، کیوں کہ قربانی کے گوشت سے طرح طرح کے پکوان بنائے جاتے ہیں۔ ہمارے یہاں کی خواتین اس گوشت سے تکے، کباب، نہاری، حلیم وغیرہ بناتی ہیں اور خوب داد سمیٹتی ہیں۔ خاندان اور رشتے داروں کی دعوتیں وغیرہ ہوتی ہیں، کھانے پینے کے پروگرام بنائے جاتے ہیں، جو کہ ظاہر ہے اس موقع پر بہت اچھا لگتا ہے۔

مگر ان تمام باتوں کے ساتھ ساتھ ہمیں اس عید کی روح کو سمجھ کر اس کے تقاضے پورے کرنے چاہئیں اور پھر اپنی قربانی کو بارگاہ الٰہی میں پیش کرنا چاہیے۔ عید قرباں کا مطلب صرف یہ نہیں کہ آپ جانور خرید کر اسے اﷲ کی راہ میں قربان کر دیں، بلکہ اس کے ساتھ ساتھ آپ اپنے نفس، اپنی روح کو احکام الٰہی کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کریں۔ اپنے اندر لالچ، حرص، حسد، غرور، بغض و کینہ کو نکال کے اپنے دل و دماغ کو پاکیزہ کر لیں۔

ناراضی و نا اتفاقی ہر گھر میں کسی نہ کسی سطح پر ہو ہی جاتی ہے، مگر ہمارا یہ تہوار ہم سے یہ تقاضا کرتا ہے کہ اس عید کے توسط سے ہم اپنی ذاتی رنجشوں، ناراضگیوں اور ایک دوسرے کی غلطیوں کو نظر انداز کر کے کھلے دل سے ایک دوسرے کو گلے لگا لیں۔

ہمارا دین غریبوں اور ناداروں کی مدد کرنے پر خصوصی زور دیتا ہے۔ عید قرباں اسی مقصد کو پورا کرنے کا بھی ایک ذریعہ ہے، بعض گھرانوں میں خواتین صرف انہی لوگوں کے گھر گوشت بھجواتی ہیں، جہاں سے ان کے گھر گوشت آتا ہے یا پھر ایسے خاص الخاص گھروں میں اعلیٰ قسم کا گوشت بھجوایا جاتا ہے، جہاں آپ کا مطلب ہوتا ہے اور باقی گھروں میں انتہائی واجبی سا گوشت دیا جاتا ہے۔ اگر آپ بھی ایسا کرتی ہیں، تو جان لیجیے کہ آپ اپنی قربانی کے مفہوم کو نظر انداز کر رہی ہیں۔

ایسے گھرانے جو گوشت کھانے سے محروم ہوتے ہیں یا ان کی مالی حیثیت کمزور ہوتی ہے، وہاں گوشت بھجوا کر ہی آپ صحیح معنوں میں حقِ قربانی ادا کر سکتی ہیں۔ اسی طرح اپنے ایسے عزیز و رشتے دار جو غریب ہیں، ان کی مدد کرنا اور ان پر خصوصی توجہ دینا بھی آپ کا فرض ہے۔ صرف اپنے ہم پلہ گھرانوں کی دعوتیں کرنا، ان سے میل جول رکھنا اور غریب رشتے داروں کو نظر انداز کرنا اس تہوار کے منافی ہے۔

عید قرباں صرف جانور ذبح کرنے کا حکم نہیں دیتا، بلکہ اس کے ساتھ ساتھ وہ اس بات کا بھی تقاضا کرتا ہے کہ ہم اپنے اندر کی لا محدود خواہشوں کو لگام دیں اور اپنے دل میں دوسروں کے لیے گنجائش پیدا کریں۔ آج ہم اپنے ارد گرد خاندانی انتشار کا مشاہدہ کر رہے ہیں کہ بہت سے سگے بہن، بھائی تک ایک دوسرے سے ملنے کے روادار نہیں۔ اس کا واحد سبب ہمارے نفس کی سرکشی ہے اور یہ تہوار ہمیں اپنے نفس کو قربان کرنے کا درس دیتا ہے۔

آج ہمارا معاشرہ آپس میں اختلافات، تعصبات اور ایک دوسرے سے جلن و حسد کے باعث انتہائی افرا تفری اور انتشار کا شکار ہوگیا ہے، اپنے علاوہ ہم کسی دوسرے کی بات تک کو بھی تحمل و برداشت سے سننا نہیں چاہتے، اپنے آپ کو سب سے اعلیٰ اور بہترین جان کر دوسروں پر انگلیاں اٹھاتے ہیں اور یہ بات قطعاً فراموش کر دیتے ہیں کہ ہمارا دین نہ کسی گورے کو کالے پر اور نہ کالے کو گورے پر ترجیح دیتا ہے۔ اللہ کی نظر میں صرف تقویٰ افضل ہے۔

عیدالاضحی ہمیں آپس میں پیار و محبت اور اتحاد و یک جہتی کے ساتھ رہنے کا درس دیتا ہے، جہاں سب ایک دوسرے کے حقوق کی پاس داری کریں، ان کی جان و مال کا خیال رکھیں۔ اچھے برے وقت میں کام آئیں، دوسروں کو بھی آپس کے اختلافات اور نفرتوں کو بھلانے کا درس دیں اور ایسا معاشرہ تشکیل دیں، جس کا تقاضا ہمارا دین کرتا ہے۔ آج ایک بار پھر اﷲ تعالیٰ نے ہمیں عیدالضحیٰ کی صورت میں اپنے اس خوب صورت تحفے کو بھرپور انداز سے منانے کا موقع دیا ہے۔ آئیے ہم سب مل کر یہ عہد کریں کہ عیدالاضحی کی اصل روح کو سمجھ کر اسے بھرپور انداز میں منانے کی ضرور کوشش کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔