اسپین کی حکومت گھروں میں بجلی کے اسمارٹ میٹرلگانے کے بعد پریشان

اے ایف پی/ویب ڈیسک  منگل 7 اکتوبر 2014
اگر سیکورٹی سسٹم کو بہتر نہ بنایا گیا تو بجلی کا نظام بہتر ہونے کی بجائے مزید بگڑ جائے گا،ماہرین۔ فوٹو فائل

اگر سیکورٹی سسٹم کو بہتر نہ بنایا گیا تو بجلی کا نظام بہتر ہونے کی بجائے مزید بگڑ جائے گا،ماہرین۔ فوٹو فائل

میڈرڈ: پاکستانیوں کی عام سی عادت ہے کہ وہ بجلی کے میٹر کو کچھ اس طرح قابو کرلیتے ہیں کہ وہ بیچارہ ان کی مرضی سے چلتا ہے لیکن اسپین کی حکومت کو خطرہ ہے کہ وہاں  لگے اسمارٹ بجلی میٹرزکو ہیکرز قابو کر کے شہریوں کو پریشان کر سکتے ہیں۔

ماہرین  کا کہنا ہے کہ اسپین کی حکومت نے پورے اسپین میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی جاری رکھنے کے لیے ایک نیٹ ورک کے ذریعے  لاکھوں بجلی کے اسمارٹ میٹر لگا تو دیئے ہیں لیکن اس میں لگا سیکورٹی سسٹم اتنا ناقص ہے کہ بآسانی وہ ہیکرز کا شکارہوسکتا ہے۔ سیکورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ سیکورٹی سسٹم میں اس خامی نے ہیکرز کو موقع فراہم کردیا کہ وہ آسانی کےساتھ بلوں میں فراڈ کرسکیں اورجس کی چاہیں بجلی بند کردیں۔

سیکورٹی ماہر جیوئر ویزکیوز اور البرٹو گارشیا کے مطابق ہسپانوی حکومت کی جانب سے بجلی کے ٹارگٹ کوحاصل کرنے کے لیے لگائے اسمارٹ میٹرز میں بنیادی سیکورٹی سسٹم سے خالی ہیں جس کی بدولت ہیکرز اس میں لگے پروگرامیبل میموری چپس آسانی سے قابو کرسکتے ہیں اور نہ صرف اپنی مرضی سے کسی بھی گھر کی بجلی بند کرسکتے ہیں بلکہ ایک گھر کی میٹر ریڈنگ کو دوسرے گھر پرمنتقل کرسکتے ہیں، اس سے بھی دلچسپ بات یہ ہے کہ ہیکرزمیٹر کے نیٹ ورک میں ’ورمز‘ داخل کر کے ایک بڑے علاقے کی بجلی بھی غائب کرسکتے ہیں۔

دوسری جانب یورپی یونین کا اراداہ ہے کہ 2020 تک یورپ کے 75 فیصد ممالک میں اسمارٹ میٹر لگادئے جائیں تاہم جیسے جیسے اسمارٹ میٹر لگانے کا عمل تیز ہوا ہے تو ماہرین نے بھی سائبر سیکورٹی کے خدشات کا اظہار شروع کردیا ہے اور ان کاکہنا ہے کہ اگر سیکورٹی سسٹم کو بہتر نہ بنایا گیا تو بجلی کا نظام بہتر ہونے کی بجائے مزید بگڑ جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔