کراچی کے مختلف علاقوں میں زہریلی و کچی شراب پینے سے23افراد ہلاک

ویب ڈیسک / اسٹاف رپورٹر  بدھ 8 اکتوبر 2014
لانڈھی،کورنگی،بلوچ کالونی،محمودآباد ودیگرعلاقوں سے اسپتال لائے گئے بیشترمتاثرہ افرادبینائی اورسماعت سے محروم،منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن،متعددگرفتار 
 فوٹو: فائل

لانڈھی،کورنگی،بلوچ کالونی،محمودآباد ودیگرعلاقوں سے اسپتال لائے گئے بیشترمتاثرہ افرادبینائی اورسماعت سے محروم،منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن،متعددگرفتار فوٹو: فائل

کراچی: شہر کے مختلف علاقوں میں 24 گھنٹوں کے دوران کچی شراب پینے سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 20 ہو گئی جب کہ 5 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جناح اسپتال کی شعبہ حادثات کی انچارچ ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کچی شراب پینے سے حالت غیر ہونے پر کراچی کے مختلف علاقوں سے لائے گئے 20 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ5 کی حالت تشویشناک ہے جنہیں طبی امداد دی جارہی ہے۔

ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ کچی شراب پینے سے ہلاک ہونے والے افراد کا تعلق لانڈھی، کورنگی، بلال کالونی، زمان ٹاؤن، شاہ فیصل ٹاؤن اور چنیسر گوٹھ سے ہے۔ ہلاک ہونے والوں کے ورثا اپنے رشتہ داروں کی لاشیں بغیر پوسٹ مارٹم کے ہی ساتھ لے گئے۔

آئی جی سندھ پولیس غلام حیدر جمالی نے کچی شراب سے ہلاکتوں کا نوٹس لیتے ہوئے کچی شراب پیچنے والوں کو فوری طور پر گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے

شہرکے مختلف علاقوں میں عیدالاضحی کے روززہریلی وکچی شراب پینے سے پولیس اہلکار سمیت23افراد ہلاک اور2درجن سے زائدکی حالت غیر ہوگئی،زہریلی شراب پینے سے متاثرہ بیشترافرادبینائی اور سماعت سے محروم ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق عیدالاضحی کے روزشہرکے مختلف علاقوں لانڈھی،کورنگی ، زمان ٹاؤن،بلوچ کالونی،محمودآباد،چنیسرگوٹھ،پریڈی اورفیریئرسمیت دیگر علاقوں میں زہریلی وکچی شراب پینے سے30سے زائدافرادکوحالت غیرہونے کے باعث جناح اسپتال لایاگیا ، جناح اسپتال شعبہ حادثات کی انچارج سیمی جمالی نے ایکسپریس کو بتایا کہ  زمان ٹاؤن کے علاقے کورنگی ڈھائی نمبرسے زہریلی و کچی شراب پینے سے لائے جانے والے24سالہ مستقیم اور صابرہلاک ہو گئے ۔

کورنگی نمبر4سے زہریلی شراب پی کرتشویشناک حالت میں لائے جانے والے پولیس اہلکارسلیمان،رئیس، معراج اور راشدہلاک ہوگئے۔ قائد آباد کے علاقے الکرم مل کے قریب سے لایاجانے والے اعجاز ، ذیشان اور مجیب ہلاک ہو گئے ۔لانڈھی سیکٹر36جی کے عبدالعزیز، فیض محمد ، عقیل اور ایک نامعلوم شخص بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں ۔شرافی گوٹھ میں امجد ،عامرہلاک ہوئے، عوامی کالونی کے علاقے ساڑھے 5 نمبر سے زہریلی شراب پی کرآنے والا جاوید ولد سلمان بھی ہلاک ہوگیا،کورنگی صنعتی ایریا کے علاقے مہران ٹاؤن میں نورالا امین اورمحمود، چنیسر گوٹھ میں نامعلوم افراد زہریلی اور کچی شراب پینے سے ہلاک ہوئے ، کورنگی کے علاقے بلال کالونی میں کچی شراب پینے سے21سالہ عمران ، کورنگی نمبر5 الیاس گوٹھ میں سجادعلی ہلاک ہوگئے۔

کورنگی کا رہائشی بلو بھی دوران علاج دم توڑ گیاجبکہ ایک اور زیر علاج شخص جمعہ مولو بھی ہلاک ہو گیا۔جناح اسپتال اور دیگر اسپتالوں میں زہریلی اور کچی شراب پینے سے ذیشان، نوید، عدنان ، رضوان ، امیر حمزہ ، محمد عمران ، صابر ، محمد مصطفی ، عامر ، کامران انور ، عامر ، روشن ، مبین ، علی احمد ساجد اور5 نامعلوم افرادکو حالت غیرہونے پرلایاگیا، زہریلی شراب پینے والوں میں3افراد ایسے بھی ہیں جن کے گردے کوکافی نقصان پہنچاہے۔معلوم ہوا ہے کہ کچی شراب میں میٹھائل کیمیکل کی مقدارخطرناک حدتک بڑھ گئی تھی، میٹھائل ایک زہرہے جو دوائیوں میں ایک خاص مقدارمیں استعمال کیاجاتا ہے لیکن نشے کے عادی افراد زیادہ نشہ لینے کی غرض سے اس کیمیکل کااستعمال کرتے ہیں۔سول اسپتال کے ڈاکٹرمنیر احمدنے بتایا کہ کچی شراب فروخت کرنے والے افراد میٹھائل کیمیکل کااستعما ل نشے کی مقدارمیں مزیداضافہ کرنے کے لیے بڑھاتے ہیں لیکن اگر اس کی مقداربڑھ جائے تو انسانی جان ضائع ہوجاتی ہے اورجو بچ جاتے ہیں۔

ان کے جسم کے کسی اعضا میں معذوری آجاتی ہے یاپھر وہ قوت گویائی اوربینائی سے محروم ہوجاتے ہیں۔پولیس کے مطابق زہریلی شراب پی کرہلاک ہونے والے افرادکے لواحقین لاشیں بغیرکارروائی کے ساتھ لے کر چلے گئے۔ذرائع کے مطابق زہریلی شراب پینے والے افراد نے شرافی گوٹھ میں طاہربلوچ،لانڈھی کے علاقے لالہ آباد میں امجدخان عرف سورتی،محمود آباد کے علاقے میں بدنام زمانہ منشیات فروش اشوک اوربرطرف پولیس اہلکار فاروق عرف فاروقہ کے اڈے سے خریدی تھی تاہم ان اڈوںکومبینہ طورپرعلاقہ پولیس کی سرپرستی حاصل تھی،پولیس ان اڈوں سے مبینہ طورپرہفتہ وارلاکھوں روپے بھتہ وصول کرتی ہے،بھتے کی رقم مبینہ طورپرپولیس کے اعلیٰ افسران تک پہنچائی جاتی ہے،پولیس کے اعلیٰ افسران کی ہدایت پرمتعدد افراد کوحراست میں لے لیاگیاہے۔

ذرائع نے بتایا کہ منشیات فروشوں نے اپنے اڈے اوراس کاروبارپربھتہ وصول کرنیوالے پولیس افسران کوبچانے کیلیے اپنے کچھ کارندے پولیس کے حوالے کردیے ہیں تاکہ منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن ظاہرکیاجاسکے اورمعاملہ کسی حدتک ٹھنڈاہوجائے۔آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے زہریلی شراب سے ہلاکتوں کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو فوری طور پر تحقیقات کاحکم دیاہے اورہدایت کی ہے کہ شراب کے غیرقانونی کاروبارمیں ملوث افرادکی گرفتاری کے اقدمات کیے جائیں ،تمام ایس ایس پیز ،ایس ڈی پی اوز اورایس ایچ اوزفرائض منصبی کے مطابق ذمے داریاں اداکریں۔

ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبونے آئی جی سندھ کی ہدایت پرڈی آئی جی ایسٹ منیرشیخ کی سرابرہی میں ایک تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی ہے جوآئی جی سندھ کورپورٹ ارسال کرے گی ،شہر میں کچی شراب سے ہلاکتوں کے بعد رات گئے پولیس حرکت میں آگئی اور مختلف علاقوں سے ایک درجن سے زائد افراد کو حراست میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا۔ جن علاقوں میں چھاپے مارے گئے ان میں لانڈھی ، کورنگی ، شرافی گوٹھ ، ملیر ، محمود آباد اور دیگر شامل ہیں ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔