بلا شاخ بینکاری کے ذریعے اپریل تا جون 326 ارب روپے کا لین دین

بزنس رپورٹر  جمعـء 10 اکتوبر 2014
اوسطا 4 ہزار 581 روپے کا لین دین، ایجنٹ نیٹ ورک 14 فیصد بلند، 1 لاکھ 68 ہزار 615 ہوگیا، مزید فروغ ملے گا، اسٹیٹ بینک، برانچ لیس بینکنگ نیوز لیٹر کا اجرا۔  فوٹو: فائل

اوسطا 4 ہزار 581 روپے کا لین دین، ایجنٹ نیٹ ورک 14 فیصد بلند، 1 لاکھ 68 ہزار 615 ہوگیا، مزید فروغ ملے گا، اسٹیٹ بینک، برانچ لیس بینکنگ نیوز لیٹر کا اجرا۔ فوٹو: فائل

کراچی: ملک میں رواں سال کی دوسری سہ ماہی اپریل تا جون کے دوران موبائل والٹس کی تعداد 42 لاکھ تک جا پہنچی ہے جو 11 فیصد نمو کو ظاہر کرتی ہے۔

موبائل والٹس دراصل برانچ لیس بینکاری ایجنٹ کے طور پر کام کرنے والی قریبی دکانوں پر کھولے جانے والے بینک کھاتے ہیں جنہیں بینک کی سہولت سے محروم لوگوں نے کھول رکھا ہے، اس سہ ماہی کے دوران برانچ لیس بینکاری لین دین کی تعداد7 کروڑ 11 لاکھ تک جا پہنچی جن کی مالیت 326.1 ارب روپے بنتی ہے، اس طرح برانچ لیس بینکاری کا حجم گزشتہ سہ ماہی سے 4 فیصد اور مالیت 17 فیصد بڑھ گئی۔

اسٹیٹ بینک کے تازہ ترین ’’برانچ لیس بینکنگ نیوز لیٹر‘‘ کے مطابق لین دین کا اوسط سائز صرف 4 ہزار581 روپے رہا، برانچ لیس بینکاری لین دین کا حجم اور اوسط مالیت ایک اہم اظہاریہ ہے جو یہ جاننے میں مدد دیتا ہے کہ ملک میں بینکاری سہولت سے محروم طبقے کو مالیات تک کتنی رسائی حاصل ہو چکی ہے، برانچ لیس بینکاری لین دین میں مسلسل نمو سے معلوم ہوتا ہے کہ عام آدمی اس جدید بینکاری سہولت میں دلچسپی رکھتا ہے اور اس پر بھروسہ کرتا ہے، اس وقت برانچ لیس بینکاری شعبے میں 8ادارے آسان رسائی کے ساتھ مختلف نوعیت کی ملک گیر خدمات پیش کر رہے ہیں۔

یہ خدمات بل کی ادائیگی، رقوم کی منتقلی، حکومت سے عام افراد کو ادائیگی (جی ٹوپی)، قرضوں کی واپسی اور موبائل فون میں رقم ڈلوانا ہیں، برانچ لیس بینکاری فریقوں کا مجموعی نیٹ ورک گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں بڑھ کر 1 لاکھ 68 ہزار615 ایجنٹوں تک پہنچ گیا اور اس میں 14 فیصد نمو ہوئی، ایجنٹ نیٹ ورک میں حالیہ نمو فریقوں کے درمیان ایجنٹوں میں شراکت کے بندوبست کے باعث ہوئی جبکہ انفرادی ایجنٹوں کی تعداد کا تخمینہ تقریباً 80 ہزار لگایا گیا ہے۔

نیوز لیٹر کے مطابق اپریل تا جون 2014 کی سہ ماہی میں برانچ لیس بینکاری ذرائع سے 53 لاکھ افراد کو 16.9 ارب روپے مالیت کی جی ٹو پی ادائیگیاں کی گئیں جو گزشتہ سہ ماہی میں 46 لاکھ افراد میں تقسیم ہونے والے 15.32 ارب روپے سے زیادہ ہے۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کے نتیجے میں برانچ لیس بینکاری تک ملک کے تمام جغرافیائی و اقتصادی طبقات کی رسائی بڑھ رہی ہے، اسٹیٹ بینک سمجھتا ہے کہ برانچ لیس بینکاری میں مزید اضافہ ہوگا اور پاکستان کی مجموعی خردہ بینکاری میں اس کا حصہ خاصا بڑھ جائے گا۔

نیوز لیٹر میں برانچ لیس بینکاری ایونٹس، مقامی و بین الاقوامی خبروں اور صنعت کے ماہرین کے انٹرویو کا احاطہ کیا گیا ہے، اہم بات یہ ہے کہ نیوز لیٹر میں پاکستان کے لیے پہلی ’قومی مالی شمولیت حکمت عملی‘ کے مسودے کی تیاری کے لیے عالمی بینک کی خدمات حاصل کرنے کے اسٹیٹ بینک کے اہم اقدام پر پیش رفت کو اجاگر کیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔