- جسٹس بابر ستار پر الزامات ہیں تو کلیئر کریں، فیصل واوڈا
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
حصص مارکیٹ میں بڑے پیمانے پر خریداری، 179 پوائنٹس کا اضافہ
کراچی: کراچی اسٹاک مارکیٹ میں ایک روز کی مندی کے بعد گزشتہ روز کاروباری ہفتے کے اختتام پر تیزی غالب رہی اور کے ایس ای 100 انڈیکس میں 179 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد انڈیکس دوبارہ 30000 کی حد عبور کرتے ہوئے 30158 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 79 پوائنٹس کے اضافے سے20376 اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 149 پوائنٹس اضافے سے 22080 پوائنٹس پر بند ہوئے۔
اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کے باعث سرمائے کے حجم میں 46 ارب روپے سے زائد کا اضافہ دیکھا گیا اور مارکیٹ سرمائے کا مجموعی حجم69 کھرب روپے کی سطح سے بڑھ کر 70 کھرب 1ارب روپے کی سطح پر جا پہنچا، کاروباری ہفتے کے آخری روز ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروںنے بینکنگ، آٹو، فرٹیلائزر اور سیمنٹ سیکٹرز میں حصص کی بڑے پیمانے پر خریداری کی،کاروباری حجم میں 80 فیصد سے زائد اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور کاروباری حجم 10 کروڑ 99 لاکھ حصص کے اضافے سے 12 کروڑ کی سطح سے بڑھ کر 23 کروڑ حصص کی سطح پر جا پہنچا۔
ٹریڈنگ کے دوران آئل اینڈ گیس انڈیکس میں 53 پوائنٹس کی کمی جبکہ بینکنگ انڈیکس میں65 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا، مجموعی طور پر 422 کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا جس میں سے 270 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 125 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی اور 27 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام دیکھا گیا۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق ملکی و غیرملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے مخصوص سیکٹرز میں حصص کی خریداری کے باعث کاروباری سرگرمیوں میں تیزی دیکھی گئی اور انڈیکس 30000 پوائنٹس کی حد عبور کرگیا، ٹریڈنگ کے دوران رفحان میعظ اور باٹا کے حصص کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا جہاں رفحان میعظ کے حصص کی قیمت 549.95 روپے اضافے سے11999.95 اور باٹا کے حصص کی قیمت 42 روپے اضافے سے3200روپے رہی جبکہ نیسلے کے حصص کی قیمت101 روپے کمی سے 7599 اور فلپ مورس پاک کے حصص کی قیمت 22.62 روپے کمی سے 800.38 روپے رہی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔