سائنس دانوں نے شوگر کے مرض پر قابو پانے والا مرکب تیار کرلیا

ویب ڈیسک  ہفتہ 11 اکتوبر 2014
نئی تحقیق سے ذیابطیس کے درجہ اول کے مریضوں کا علاج ممکن ہوسکے گا فوٹو: فائل

نئی تحقیق سے ذیابطیس کے درجہ اول کے مریضوں کا علاج ممکن ہوسکے گا فوٹو: فائل

واشنگٹن: امریکی ماہرین نے شوگر کے انتہائی خطرناک مریضوں کے لئے ایسا مرکب تیار کرلیا ہے جو کئی ماہ تک انسولین تیار کر کے خون میں شکر کی مقدار کو مقررہ حد کے اندر رکھ سکے گا۔

امریکا کی ہارورڈ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ماہرین کے مطابق ذیابطیس کے دو درجات ہوتے ہیں، درجہ اول کی بیماری اس وقت پیدا ہوتی ہے جب انسانی جسم کا دفاعی نظام خود ہی خون میں شکر کی مقدار کو قابو میں رکھنے والے ان ’’بیٹا خلیوں‘‘ کو تباہ کرنا شروع کردیتا ہے جو لبلبہ پیدا کرتا ہے اور اس بیماری کے شکار مریض اپنے جسم میں شکر کی مقدار کو کنٹرول نہیں کرسکتے،اس مرض میں مبتلا افراد کو گاہے بگاہے انسولین لینا پڑتی ہے، دوسرے درجے کی ذیابطیس غیر صحت مندانہ طرز زندگی کی وجہ سے ہوتی ہے تاہم انسان پرہیز کرکے اس مرض پرقابو پاسکتا ہے۔

سائنس دانوں نے کیمیائی اجزا پر مشتمل ایسا مرکب دریافت کیا جو اسٹیم سیلز کو فعال بیٹا خلیوں میں بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے اس کے لئے انہوں نے اسٹیم سیلز کی مدد سے لاکھوں ’’بیٹا خلیے‘‘ تخلیق کرکےانہیں چوہوں کے جسم میں داخل کئے، تجربات سے ظاہر ہوا کہ تجربہ گاہ میں تیار کردہ بیٹا خلیے کئی ماہ تک انسولین تیار کرکے خون میں شکر کی مقدار کو مقررہ حد کے اندر رکھ سکتے ہیں۔

تحقیق کرنے والی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر میلٹن کہتے ہیں کہ ہمارے لئے یہ جاننا بہت اطمینان بخش ہے کہ ہم وہ کام کرسکتے ہیں جسے ہم ہمیشہ سے ممکن سمجھتے آرہے تھے لیکن اس میں کامیاب نہیں ہوپائے تھے، تجربے کی کامیابی کے بعد ہم اس مرض کے کامیاب علاج سے صرف چند ہی قدم دور رہے گئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔