- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
معروف پشتو اداکار بدر منیر کو مداحوں سے بچھڑے 6 برس بیت گئے
پشاور: پشتو فلم انڈسٹری کے معروف اداکار بدر منیر کو مداحوں سے بچھڑے چھ برس بیت گئے۔
پاکستان فلم انڈسٹری کی پہلی پشتو فلم ” یوسف خان شیر بانو” میں بحیثیت ہیرو کام کرنے والے بدر منیر 1942 میں ضلع سوات کے شہر شاگرام میں مولوی قوت خان کے ہاں پیدا ہوئے۔ ان کے والد مرحوم ایک مسجد کے پیش امام تھے اور وہ بدر منیر کا رجحان بھی اس طرف کرنا چاہتے تھے مگر بدر منیر خاموشی سے کراچی آگئے۔
وہ شروع ہی سے فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھانا چاہتے تھے، کراچی آکر انھوں نے رکشہ چلایا اور فلموں میں کام کرنے کے جنون میں انھوں میں وحید مراد کے فلمی دفتر میں معمولی ملازم کی حیثیت سے کام کیا، جس کے دوران انھیں وحید مراد کی فلم ’’جہاں تم وہاں ہم‘‘ میں مختصر کردار ملا۔ 1970میں قسمت مہربان ہوئی اور پروڈیوسر عزیز بتیم نے معروف شاعر حیدر جوش سے فلم ’’یوسف خان شیر بانو‘‘ لکھوائی جس کے ہیرو بدر منیر اور یاسمین ہیروئن تھیں۔
یہ پشتو فلم تھی جس نے ریلیز ہو کر پاکستان میں سپر ہٹ بزنس کیا، اسی فلم نے بدر منیر کو صفِ اوّل کے ہیروز کے مقابل لا کھڑا کیا۔ انھوں نے فلم ’’یوسف خان شیر بانو‘‘ کے بعد اردو فلم ’’دلہن ایک رات کی‘‘ میں بحیثیت ہیرو اداکاری کی، اس فلم نے بھی سپر ہٹ بزنس کیا اور یوں وہ اردو فلموں کے بھی لاجواب اداکار بن گئے۔حکومت نے ان کی فنی خدمات کو سراہتے ہوئے انھیں تمغہ حسن کارکردگی کے اعزاز سے بھی نوازا۔ بدر منیر چار سال تک فالج میں مبتلا رہنے کے بعد 11 اکتوبر 2008 کو لاہور میں انتقال کر گئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔