جامعہ کراچی 2 برس میں بھی میڈیکل کالج اور اسپتال قائم نہ کرسکی

صفدر رضوی  پير 13 اکتوبر 2014
یونیوسٹی انتظامیہ کی سست روی کے باعث پی ایم ڈی سی نے میڈیکل کالجوں کو الحاق دینے کا اختیار ختم کردیا ہے۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

یونیوسٹی انتظامیہ کی سست روی کے باعث پی ایم ڈی سی نے میڈیکل کالجوں کو الحاق دینے کا اختیار ختم کردیا ہے۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

کراچی: جامعہ کراچی کی انتظامیہ کی سست روی اورانتظامی کمزوریوں نے یونیورسٹی کو بڑے نقصان سے دوچار کردیا۔

پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے جامعہ کراچی سمیت ملک بھرکی 7سرکاری جامعات کومیڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کوالحاق دینے کااختیارختم کردیا اورانھیں طب کی تعلیم دینے والے نجی وسرکاری میڈیکل اینڈ کالجوں کو الحاق دینے سے روک دیا،جامعہ کراچی سمیت متعلقہ جامعات کے الحاق شدہ کالجوں کوان جامعات سے اپناالحاق فوری منتقل کرنے کی ہدایت جاری کردی گئی ہیں، مذکورہ فیصلہ جامعہ کراچی اور سندھ یونیورسٹی سمیت دیگر جامعات کی جانب سے اپنامیڈیکل کالج اوراسپتال قائم نہ کرنے کے ضمن میں کیا گیا ہے۔

اس فیصلے کے نتیجے میں ملک کی صف اول کی تاریخ ساز سرکاری یونیورسٹی جامعہ کراچی بھی میڈیکل کالجوں کو الحاق دینے کے حوالے سے بے اختیار ہوگئی ہے جبکہ دیگر جامعات میں سندھ یونیورسٹی ،جامعہ پنجاب ،جامعہ پشاور،قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد، ہزاروہ یونیورسٹی مانسہرہ اورسرحد یونیورسٹی پشاورشامل ہیں، پی ایم ڈی سی کی جانب سے کراچی میں قائم ’’محمد بن قاسم میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج، التمش انسٹی ٹیوٹ آف ڈینٹل میڈیسن، جناح میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج، میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کراچی، لیاقت کالج آف میڈیکل اینڈ ڈینٹسری، سرسید کالج آف میڈیکل سائنس برائے طالبات، فاطمہ جناح ڈینٹل کالج، لیاقت نیشنل میڈیکل کالج، یونائیٹڈ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کراچی‘‘ کوہدایت کی گئی ہے کہ وہ فوری طورپر جامعہ کراچی سے اپنا الحاق منتقل کراکر میڈیکل یونیورسٹی سے الحاق حاصل کریں۔

یاد رہے کہ پی ایم ڈی سی سے 2012 کے ترمیمی ایکٹ میں واضح طورپرایسی جامعات کومیڈیکل کالجوں کوالحاق دینے سے روکنے کاعندیہ دیاتھا جن کے پاس اپنے میڈیکل کالج اور اسپتال موجود نہیںجس کے بعد جامعہ کراچی کے موجودہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر نے 2سال قبل منعقدہ جلسہ تقسیم اسناد میں بلندوبانگ دعوئے کرتے ہوئے یونیورسٹی کے تحت میڈیکل کالج اور اسپتال کھولنے کااعلان کیاتھاتاہم 2برس گزرجانے کے باوجود یونیورسٹی انتظامیہ کالج اور اسپتال کے قیام میں  ناکام رہی۔

صرف امریکا اوردبئی کے بعض سرمایہ داروں سے اس سلسلے میں اجلاس ہوئے، سینڈیکیٹ میں معاملات پر بحث ہوئی اورمنصوبہ التوا کا شکار ہوتا گیا، ادھر جامعہ کراچی کے رجسٹرارڈاکٹرمعظم نے ’’ایکسپریس‘‘ کے رابطہ کرنے پربتایاکہ یونیورسٹی انتظامیہ اپنا میڈیکل کالج اوراسپتال قائم کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے جبکہ پی ایم ڈی سی کے معاملے پر سیکریٹری الحاق کمیٹی مجید اللہ قادری اورڈین میڈیسن سے بھی میٹنگ ہوچکی ہے،موجودہ صورتحال پر منگل کوجامعہ کراچی کے وائس چانسلرکی وطن واپسی پرہی بات چیت ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔