امریکا نے واضح کیا ہے ڈرون حملے پاکستانی نہیں افغانستان کی حدود میں کیے گئے، اسحاق ڈار

ویب ڈیسک  پير 13 اکتوبر 2014
پاکستان اور بھارت نے کئی جنگیں لڑ کر دیکھ لی ہیں اس سے کسی کا فائدہ نہیں ہوا ، اسحاق ڈار فوٹو: فائل

پاکستان اور بھارت نے کئی جنگیں لڑ کر دیکھ لی ہیں اس سے کسی کا فائدہ نہیں ہوا ، اسحاق ڈار فوٹو: فائل

واشنگٹن: و فاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ امریکا نے واضح کیا ہے کہ حالیہ ڈرون حملے افغانستان کی حدود میں ہورہے ہیں اور پاکستانی سرحدوں میں کوئی ڈرون حملہ نہیں کیا گیا اس حوالے سے آنے والی میڈیا اطلاعات درست نہیں ہیں۔

واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ خطے کی ترقی کے لئے باہمی تجارت کا فروغ بہت ضروری ہے، پاکستان بھارت سے تعلقات بہتر بنانا چاہتا ہے اور خطے میں قیام امن کا خواہش مند ہے، ہم نے کافی جنگیں لڑ کر دیکھ لی ہیں، جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے،اس سے کسی کا فائدہ نہیں ہوا لیکن اگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو پاک فوج بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، امید ہے کہ بھارت اس معاملے میں سمجھداری سے کام لے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے واضح کیا ہے کہ حالیہ ڈرون حملے افغانستان کی حدود میں ہورہے ہیں اور پاکستانی سرحدوں میں کوئی ڈرون حملہ نہیں کیا گیا اس حوالے سے آنے والی میڈیا اطلاعات درست نہیں ہیں۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے دیامربھاشا اور داسو ڈیم تعمیر کرے گا اور اس سے نہ صرف پانی محفوظ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا بلکہ سیلاب سے بچنے میں  بھی مدد ملے گی۔ دورہ امریکا کے دوران پاکستان اور افغانستان کے درمیان وسطی ایشیاء سے بجلی کی سپلائی کے لئے 1.25 سینٹ فی کلو واٹ ٹرانزٹ فیس کا معاہدہ طے پاگیا ہے جو ایک سنگ میل کا درجہ رکھتا ہے۔ اس معاہدے سے کاسا 1000 منصوبے کے تحت افغانستان کے ذریعے وسطی ایشیائی ملکوں سے ایک ہزار میگا واٹ بجلی پاکستان لانے کی رفتار تیز تر ہوگی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم ملک کی ترقی اور تجارت میں اضافے کے لئے کام کررہے ہیں۔ آپریشن ضرب عضب سے بے گھر ہونے والے افراد اور سیلاب متاثرین کی بحالی پر 46 ارب خرچ کئے جاچکے ہیں  جبکہ حالیہ سیلاب سے متاثرین کی بحالی کے لئے 80 ارب روپے کی ضرورت ہے۔ شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب کے مکمل ہونے کے بعد تعمیر نو کے لئے بھاری رقم کی ضرورت ہوگی۔ ان اخراجات کے لئے عالمی مدد کی کوئی باضابطہ اپیل نہیں کی تاہم اسلام آباد میں  بڑے  ڈونرز کے ساتھ اجلاس ہوا ہے جس میں  ہونے والے نقصانات اور بحالی کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔