چاند کی سطح انتہائی گرم ہے جس کے باعث یہاں انسانی زندگی کا تصورممکن نہیں سائنسدانوں کا دعویٰ

لاوا اگلنے والی چٹانوں کے ذخیرے پورے چاند پربکھرے پڑے ہیں جو چاند کی کالی سطح پر واضح طور پر دیکھے جاسکتے ہیں،سائنسدان


ویب ڈیسک October 14, 2014
چاند پر لاوا ابلنے کا یہ عمل 3 ارب سال سے جاری ہے، سائنس دان

امریکی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ چاند پر لاوا نکلنے کا عمل ختم نہیں بلکہ آہستہ ہو گیا ہے جس کی باعث چاند کی سطح انتہائی گرم ہے جس پر انسانی زندگی کا تصور ممکن نہیں۔


امریکی خلائی ادارے ناسا کی جانب سے جاری نئی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ چاند کی سطح پر لاوا اگلنے کا سلسلہ کئی کروڑ سال سے جاری ہے، ناسا کی لیونر ریکونیسنس آربیٹر (ایل آر او) کے مطابق چاند کی سطح پر لاوا سے بنی چٹانوں کی موجودگی کا پتہ چلا ہے جو 10 کروڑ سال پرانی ہیں۔ ایل آر او کے سائنسدان جون کیلر کا کہنا ہے کہ اس نئی تحقیق کے بعد ماہرین ارضیات کو چاند سے متعلق ٹیکسٹ بکس میں لکھی گئی تاریخ کو دوبارہ سے لکھنا پڑے گا۔


سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ چٹانوں کے یہ ذخیرے پورے چاند پر بکھرے پڑے ہیں جو چاند کی کالی سطح پر واضح طور پر دیکھے جاسکتے ہیں تاہم زمین کی سطح سے انہیں نہیں دیکھا جاسکتا جن کا اوسطاً سائز 500 میٹر ہے۔ ان چٹانوں کو''اینا'' کہا جاتا ہے جس کا اپولو 15 کی جانب سے بھیجی گئی تصاویر کی مدد سے مطالعہ کیا گیا ہے، اپولو کی جانب سے بھیجی گئی تصاویر کی مدد سے اس طرح کے کئی علاقوں کا پتہ چلایا گیا ہے جس کا ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی اور ویسٹ فیلسیش ویل ہیلم یونیورسٹی میں مطالعہ کیا گیا۔


نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایسے 70 مقامات چاند پر موجود ہیں جو لاوا کے ابلنے سے وجود میں آئے ہیں جو چاند کی زمین کی تاریخ میں انتہائی اہم ہے، ان علاقوں میں پڑنے والے بڑی تعداد میں گڑھے بھی مقابلتاً نئے ہیں جو 5 کروڑ سال پرانے ہو سکتے ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ لاوا ابلنے کا یہ عمل 3 ارب سال سے جاری ہے،کئی نئی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ چاند کی اندرونی سطح ہماری سوچ سے بھی زیادہ گرم ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں