پھیپھڑوں کا سرطان ظاہر ہونے میں 20 سال لگا دیتا ہے

نیٹ نیوز  منگل 14 اکتوبر 2014
دنیا میں ہر سال 1.5 ملین سے زیادہ افراد پھیپھڑوں کے سرطان کی وجہ سے لقمہ اجل بن جاتے ہیں ۔فوٹو : فائل

دنیا میں ہر سال 1.5 ملین سے زیادہ افراد پھیپھڑوں کے سرطان کی وجہ سے لقمہ اجل بن جاتے ہیں ۔فوٹو : فائل

لندن: سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ پھیپھڑوں کا سرطان پنپنے کے بعد ظاہر ہونے میں 20 سال لگا دیتا ہے یہی وجہ ہے کہ جب اس سرطان کا علم ہوتا ہے تو یہ جسم میں اس قدر پھیل چکا ہوتا ہے کہ اس کا خاتمہ ممکن نہیں رہتا بلکہ متاثرہ شخص ختم ہو جاتا ہے۔

لندن کے کینسر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے سائنسدانوں کی مرتب کردہ ایک رپورٹ میں کہا گہا ہے کہ دنیا میں ہر سال 1.5 ملین سے زیادہ افراد پھیپھڑوں کے سرطان کی وجہ سے لقمہ اجل بن جاتے ہیں اس کینسر کے زیادہ تر مریضوں کا علم اسی وقت ہوتا ہے جب وہ آخری اسٹیج پر پہنچ جاتے ہیں کیونکہ مذکورہ کینسر 20 سال تک چھپا رہنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور سگریٹ نوشی سے کینسر کے خلیے بڑی تیزی سے ترقی کرتے ہوئے جسم کے باقی اعضاء کو اپنی لپیٹ میں لے لیتے ہیں اور جب تک پتہ چلتا ہے۔

اس کینسر کی جڑیں جسم میں اس طرح پھیل چکی ہوتی ہیں کہ ان کو دوائیوں سے ختم کرنا تقریباً نا ممکن ہو جاتا ہے۔ سائنسدانوں نے اس سرطان کوسرطان کا شہنشاہ کہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واحد کینسر ہے جس کا علاج بے حد مشکل ہوتا ہے۔ دنیا میں اس کینسر میں مبتلا 4300 افراد ہر روز مرتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔