- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
کراچی میں ٹارگٹ کلنگ 40 فیصد کم ہوگئی، ڈی جی رینجرز
کراچی: ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر نے کہا ہے کہ جرائم پیشہ عناصر رینجرز کی دسترس سے دور نہیں، کراچی کے موجودہ حالات کے پیش نظربلی کی گردن میں نہیں دم پر گھنٹی باندھی جاسکتی ہے۔
ٹارگٹ کلنگ میں 35 سے40 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے، عوام اور تاجر برادری کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے تمام ممکنہ اقدام کیے جارہے ہیں۔ پیرکوکورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈاینڈانڈسٹری (کاٹی) کے ظہرانے سے خطاب کے دوران ڈی جی رینجرز نے کہا کہ کراچی میں اسلحے کی آمد کی روک تھام کے لیے داخلی راستوں پر وزارت داخلہ سے موصول شدہ ایک اسکینرکے ذریعے داخلی راستوں کی تمام گاڑیوں اور کنٹینرز کی اسکینگ کی جاسکے گی، جرائم پیشہ افراد اور ان کے سرپرستوں کو مستقل کنٹرول کرنے کی حکمت عملی مرتب کرلی گئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ امن واما ن میں بہتری کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور خودکار نظام کواستعمال میں لایا جائے گا، معاملات کو بہتربنانے کے لیے کراچی کے مختلف مقامات کا جائزہ لیا ہے اور16مقامات کی نشاندہی کے بعد اسٹریٹ کرائمز میں ملوث افراد کوگرفتارکیا تومعلوم ہواکہ نشے کے عادی افراد اسٹریٹ کرائمز کے ذریعے اپنی ضرورت کو پوراکرتے ہیں، کراچی میں زیادہ جرائم صبح7 سے11 بجے اورشام7 سے رات12 بجے کے دوران ہوتے ہیں اس حقیقت کی نشاندہی کے بعد مذکورہ اوقات کے دوران جرائم کی روک تھام کے لیے حکمت عملی وضع کی گئی جس کے نتیجے میں جرائم کی شرح اور ٹارگٹ کلنگ میں 35 تا 40 فیصد کمی رونما ہوئی ہے۔ اس موقع پر کاٹی کے سرپرست اعلی ایس ایم منیر نے کہا کہ تاجر و صنعتکار برادری کو دفعہ 144 سے آزادرکھا جائے تاکہ تاجراپنا دفاع کرسکیں۔
سینٹرعبدالحسیب خان نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام کے لیے سب سے پہلے انسداددہشت گردی کیلیے بنائی گئی عدالتوں کو فعال بنانا ہوگا، ماضی میں این آر او کے ذریعے 8ہزار پارلیمنٹرین نے ملک میں لوٹ مار کی ان کے بارے میں کوئی بھی بات کرنے کے لیے تیار نہیں۔ کاٹی کے صدر راشد صدیقی نے کہا کہ کورنگی صنعتی علاقے سے حکومت کو یومیہ بنیادپر ٹیکس کی مد میں 300 ملین روپے کی خطیر رقم مل رہی ہے، تجاوزات اور چھپرا ہوٹلز کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے تاکہ جرائم پیشہ افراد پناہ نہ لے سکیں۔ کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا کہ ملکی تعمیر وترقی کیلیے صنعتی سرگرمیوں کا جاری رہنا بے حد ضروری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔