- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت، حکومت کا انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی اور عمران خان کی رہائی کیلیے پشاور میں ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
چیف جسٹس کا حکومت کو 28 اکتوبر تک چیف الیکشن کمشنر تعینات کرنے کا حکم
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو 28 اکتوبر تک چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کا حکم دے دیا ہے جبکہ بلدیاتی انتخابات میں قانون سازی سے متعلق سندھ حکومت کے جواب کو بھی مسترد کردیا ہے۔
چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سپریم کورٹ میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کی جس میں سندھ حکومت کی جانب سے صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے لئے قانون سازی پر جواب جمع کرایا گیا جس کو عدالت نے مسترد کردیا، چیف جسٹس ناصرالملک کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ سندھ حکومت دو روز میں بلدیاتی انتخابات کے لئے قانون سازی کا بل اسمبلی میں پیش کرے اگر بل پیش نہ ہوا تو وزیراعلیٰ سندھ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کریں گے۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے پنجاب حکومت کو بھی بلدیاتی انتخابات کی قانون سازی کا بل اسمبلی میں پیش کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ حکم عدولی پر وزیراعلیٰ پنجاب کو بھی توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا جائے گا جبکہ خیبرپختونخوا حکومت کو آئندہ دو روز میں بلدیاتی انتخابات کے شیڈول سے متعلق اجلاس بلانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اس موقع پر چیف جسٹس پاکستان نے چیف الیکشن کمشنر کی عدم تعیناتی پر بھی اظہار برہمی کرتے ہوئے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کب تک چیف الیکشن کمشنر کا تقرر نہیں ہوگا، سپریم کورٹ کے جج ایک سال سے الیکشن کمیشن کا کام دیکھ رہے ہیں جبکہ جج کو اپنے عدالتی کام بھی کرنا ہوتے ہیں اس لئے حکومت 28 اکتوبر تک چیف الیکشن کمشنر تعینات کرے ورنہ الیکشن کمیشن میں سپریم کورٹ کے جج کی خدمات واپس لے لی جائیں گی۔
واضح رہے کہ جسٹس (ر) فخر الدین جی ابراہیم نے 31 جولائی 2013 کو چیف الیکشن کمیشن کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا جس کے بعد سے یہ آئینی عہدہ خالی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔