دہشت گردی کے سائے میں امن مذاکرات ممکن نہیں، بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 16 اکتوبر 2014
دوطرفہ تجارت کیلیے بات ہورہی ہے، تاجروں سے نئے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی ملاقات۔ فوٹو: فائل

دوطرفہ تجارت کیلیے بات ہورہی ہے، تاجروں سے نئے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی ملاقات۔ فوٹو: فائل

کراچی: پاکستان میں تعینات نئے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ نے کہا ہے کہ پاک بھارت سرحد پر کشیدگی سے بھارت کو بھی فکرلاحق ہے اورباہمی اتفاق سے بات چیت ہی کشیدگی کو کم کرنے کا واحد راستہ ہے لیکن یہ بات بھی ذہن نشین کرناہوگی کہ بات چیت اور دہشت گردی ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔

بدھ کو کراچی چیمبرآف کامرس کے دورے کے موقع پراجلاس سے خطا ب کے دوران جے پی  سنگھ نے کہا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ پرامن اوردوستانہ تعلقات استوار کرنے کاخواہش مند ہے دونوں طرف سے بات چیت کے ذریعے اس مسئلے کا حل نکالا جاسکتا ہے جب کہ دہشت گردی کے سائے میں پرامن مذاکرات ممکن نہیں۔ انھوں نے کہاکہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے دنیا کے مختلف ممالک خاص طور پر پڑوسی ممالک کے ساتھ اقتصادی ترقی، تجارت و سرمایہ کاری کے تناظر میں تعلقات پر توجہ مرکوز کررکھی ہے بھارتی وزیراعظم یہ نظریہ رکھتے ہیں کہ پورے خطے کوساتھ لے کرآگے بڑھا جائے۔

بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر نے پاک بھارت تجارتی تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ دونوںممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کے فروغ کے وسیع مواقع موجود ہیں تاہم مختلف پالیسی، ریگولیٹری اورلاجسٹک مسائل کا بھی سامنا ہے۔ انھوں نے کہاکہ ہم موناباؤ کھوکھرا پار سرحد تجارت کے لیے کھولنا چاہتے ہیں جب کہ دوطرفہ تجارت سے متعلق مسائل کے حل پر بھی کام کررہے ہیں۔

جے پی سنگھ نے ویزے کے حصول کی درخواستیں مسترد کیے جانے اور بڑھتی شکایات کاواضح الفاظ میں جواب دیتے ہوئے کہاکہ گذشتہ 3 ماہ کے دوران بھارتی ویزا پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، انڈین ہائی کمیشن ویزا آپریشن کومزید بہتر بنارہاہے اور ایک کال سینٹر کے قیام کی حکمت عملی وضع کی جارہی ہے تاکہ بھارت کا دورے کرنے کے خواہش مند پاکستانیوں کوہر ممکن سہولتیں فراہم کی جاسکیں۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بزنس مین گروپ کے چیئرمین سراج قاسم تیلی نے پاک بھارت بڑھتی ہوئی کشیدگی پرتشویش کا اظہار کیا۔ بی ایم جی کے وائس چیئرمین انجم نثار نے کشمیر اور پانی کے مسائل کو پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ آئندہ10برسوں میں دوطرفہ تجارت کو 50 سے100ارب ڈالر کی سطح پر لے جایاسکتا ہے۔کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر افتخار احمد وہرہ نے دونوں ممالک کی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی کشیدگی کم کرنے کے لیے دانشمندی کا مظاہرہ کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔