سرحدی کشیدگی مقبوضہ کشمیر کے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کا بی جے پی کا گھناؤنا منصوبہ ہے، سرتاج عزیز

ویب ڈیسک  جمعرات 16 اکتوبر 2014
مقبوضہ کشمیرکے مسئلے کے بغیر بھارت سے کبھی بھی بامقصد اورجامع مذاکرات ہوسکتے ہیں۔ فوٹو: فائل

مقبوضہ کشمیرکے مسئلے کے بغیر بھارت سے کبھی بھی بامقصد اورجامع مذاکرات ہوسکتے ہیں۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارت سے حالیہ کشیدگی صرف لائن آف کنٹرول کا مسئلہ نہیں بلکہ مقبوضہ کشمیر کے آئندہ ریاستی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے بی جے پی کا گھناؤنا منصوبہ ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں اویس لغاری کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امورکا اجلاس ہوا جس میں کمیٹی کے دیگر ارکان کے علاوہ وزیراعظم کے مشیربرائے امورخارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز اور سیکریٹری خارجہ اعزازچوہدری نے بھی شرکت کی جس میں پاک بھارت سرحدی کشیدگی پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے اجلاس کے شرکا کو بتایا  کہ وہ بھارتی جارحیت پراقوام متحدہ کےسیکریٹری جنرل سےبات کریں گے، بھارت سے حالیہ کشیدگی صرف لائن آف کنٹرول کا مسئلہ نہیں بلکہ مقبوضہ کشمیر کے آئندہ ریاستی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے بی جے پی کا گھناؤنا منصوبہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی مخالفت کو نریندر مودی کی انتخابی مہم کی بنیاد بنایا گیا ہے جب کہ بھارت محدود جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا اورنہ ہی مقبوضہ کشمیرکے مسئلے کے بغیر بھارت سے کبھی بھی بامقصد اورجامع مذاکرات ہوسکتے ہیں۔

اس موقع پر سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ  پاکستان بھارت سمیت تمام پڑوسی ممالک سےاچھےتعلقات چاہتا ہے لیکن بھارت ورکنگ باؤنڈری اور لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے جس میں بھاری ہتھیار استعمال کئے جارہے ہیں جب کہ  اس معاملے کو بھارتی میڈیا نے ہوا دی۔ ان کا کہنا تھا کہ  حالیہ کشیدگی پر پاکستان نےاقوام متحدہ کے مبصرین سے تعاون کیا لیکن بھارت نے نہیں، ورکنگ باؤنڈری سے دراندازی کی کوئی گنجائش نہیں، بھارت نے بھی ماضی میں کبھی ورکنگ باؤنڈری سے در اندازی کا الزام نہیں لگایا اس حوالے سے لگائے گئے سارے الزام شکست خوردہ ہیں۔

اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ موجودہ صورت حال پر دفتر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو خط  لکھا ہے جس کے جواب کا انتظار ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند روز سے اشتعال انگیزی میں کمی آئی ہے لیکن حالات جتنےہی خراب کیوں نہ ہوں معاملات کا حل صرف مذاکرات سے ہی نکل سکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔