تھانہ پیر آباد پر عدالتی چھاپے میں خفیہ حوالات سے8شہری بازیاب

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 17 اکتوبر 2014
 شہریوں کیخلاف ایف آئی آر درج نہیں تھی، ایس ایچ او سمیت دیگر ذمے دار پولیس افسران آج تمام ریکارڈ سمیت عدالت طلب  فوٹو: فائل

شہریوں کیخلاف ایف آئی آر درج نہیں تھی، ایس ایچ او سمیت دیگر ذمے دار پولیس افسران آج تمام ریکارڈ سمیت عدالت طلب فوٹو: فائل

کراچی: جوڈیشل مجسٹریٹ غربی نے سیشن جج کے حکم پر تھانہ پیر آبادکے خفیہ حوالات سے 8 شہریوں کو بازیاب کرکے فوری رہا کردیا۔

تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی غلام مصطفیٰ میمن نے شیربادشاہ کی درخواست پر جوڈیشل مجسٹریٹ غربی عزیز اﷲ کھوسو کو تھانہ پیر آباد میں چھاپہ مارنے اور مغوی سید حسین کو بازیاب کرنے کا حکم دیا تھا ،سیشن جج کے حکم پر فاضل جج نے پیش کار محمد قمر کے ہمراہ مذکورہ  تھانے میں چھاپہ مارا۔

پولیس نے تھانے میں موجود خالی لاک اپ کا معائنہ کرایا جس میں کوئی شہری موجود نہیں تھا فاضل جج نے اپنے طور پر پورے تھانے کا معائنہ کیا تو تھانے میں ایک اور خفیہ حوالات کا انکشاف ہوا چیک کرنے پر مغوی سید حسین کے علاوہ محمد عمیر ، محمد عامر ، محمد رضوان ، محی الدین، سجاول ،محمد سمیع اﷲ اور اکبر کو موجود پایا ،تھانے کے ریکارڈ کے مطابق مذکورہ شہریوں کے خلاف ایف آئی آر تھی اور نہ ہی روزنامچہ میں کوئی اندراج تھا ،شہریوں کو مختلف تاریخوں سے غیرقانونی حراست میں رکھا ہوا تھا اور انکی رہائی کیلیے بھاری رقم کا تقاضہ کیا تھا۔

جج نے تمام شہریوں کو فوری رہا کردیا اور ایس ایچ او سمیت دیگر ذمے دار پولیس افسران کو آج تمام ریکارڈ کے ساتھ عدالت میں طلب کرلیا، استغاثہ کے مطابق درخواست گزار شیربادشاہ نے حبس بے جا کی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ پیر آبادپولیس نے اس کے بیٹے کو گزشتہ روز گھر میں داخل ہوکر غیرقانونی حراست میں لیا تھا اور تھانے کے حوالات میں بند کردیا اس کی رہائی کیلیے ایک لاکھ روپے طلب کیے ہیں، درخواست میں بیٹے کی بازیابی کی استدعا کی تھی ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔